نئی دہلی، 18/دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) انتخابات میں بلیک منی کے استعمال پر روک لگانے کی کوشش کے تحت الیکشن کمیشن نے حکومت سے درخواست کی ہے وہ کہ سیاسی جماعتوں کو 2 ہزار روپے اور اس سے زیادہ کے نامعلوم چندے پر پابندی کے قانون میں ترمیم کرے۔قابل ذکرہے کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے نامعلوم چندہ وصول کرنے پر کوئی آئینی یا قانونی پابندی نہیں ہے،لیکن عوامی نمائندگی قانون 1951کی دفعہ 29سی کے تحت چندے کے اعلان کی ضرورت کے ذریعے نامعلوم چندے پر بالواسطہ جزوی پابندی ہے، لیکن ایسا اعلان صرف 20ہزار روپے سے زیادہ کے چندے پر ضروری ہے۔ حکومت نے کل ہی کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے ان کے اکاؤنٹس میں پرانے 500اور 1000روپے کے نوٹ جمع کرنے پر انکم ٹیکس سے چھوٹ رہے گی۔بشرطیکہ چندہ 20ہزار روپے فی کس سے کم ہو اور صحیح طریقے سے دستاویز موجود ہوں، ریونیو سکریٹری ہنس مکھ ادھیا نے کہا کہ حکومت سیاسی جماعتوں کے لیے فراہم کردہ ٹیکس چھوٹ میں تبدیلی نہیں کر رہی ہے اور وہ اپنے بینک اکاؤنٹس میں پرانے 500اور 1000روپے نوٹ کے جمع کرانے کے لیے آزاد ہیں،لیکن ان کے پیسے جمع کرا نے پر شرط یہ ہوگی کہ نقدلیاگیاذاتی چندہ 20ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہو گا اور اس کے لیے چندہ دہندگان کی پوری شناخت والے دستاویزات ہونے چاہیے۔کمیشن نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ انکم ٹیکس میں چھوٹ صرف ان سیاسی جماعتوں کو ہی ملنی چاہیے جولوک سبھایااسمبلی انتخابات میں الیکشن لڑے اور سیٹیں جیتے۔کمیشن نے کہا کہ اگر سبھی سیاسی جماعتوں کو یہ فائدہ ملے گا تو ایسے معاملے سامنے آسکتے ہیں جہاں سیاسی پارٹیاں صرف انکم ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھانے کے لیے بنائی جا سکتی ہیں۔