ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / امریکی بحریہ کا حادثے کے بعد دنیا بھر میں آپریشنل سرگرمیاں روکنے کا اعلان

امریکی بحریہ کا حادثے کے بعد دنیا بھر میں آپریشنل سرگرمیاں روکنے کا اعلان

Tue, 22 Aug 2017 17:13:46  SO Admin   S.O. News Service

نیویارک،22اگست(ایس او نیوز/آئی ا ین ایس انڈیا)امریکی بحریہ نے اپنے جنگی جہاز کی آئل ٹینکر سے ٹکر کے بعد دنیا بھر میں آپریشنل سرگرمیوں روکنے کا اعلان کیا ہے۔امریکی بحریہ کی جانب سے یہ فیصلہ پیر کو جنگی بحری جہاز یو ایس ایس جان مکین کی سنگاپور کے نزدیک آئل ٹینکر سے ٹکرانے کے بعد کیا گیا۔اس حادثے میں عملے کے پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں اور دس لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے امریکی فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ساتھ سنگاپور اور ملائیشیا کی بحریہ بھی مدد کر رہی ہے۔
امریکی بحریہ نے حادثے کے بعد بحرالکاہل میں تعینات اپنے بحری بیڑے کی مکمل جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔امریکی بحریہ میں آپریشنلز کے سربراہ ایڈمرل جان رچرڈسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ'یہ رجحان مزید ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے، اس کے لیے میں نے دنیا بھر میں موجود اپنے بحری بیڑوں کی آپریشنل سرگرمیوں کو روکنے کا حکم دیا ہے۔خیال رہے کہ امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں کو رواں برس میں پیش آنے والا یہ چوتھا حادثہ تھا جس میں صرف دو ماہ کے دوران دو حادثے پیش آئے۔اس سال جون میں امریکی بحریہ کی ایک اور جہاز یو ایس ایس فٹزگیرالڈ جاپان کے نزدیک ایک کنٹینر جہاز سے ٹکرا گیا تھا جس کے نتیجے میں عملے کے سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔پیر کو یو ایس ایس جان مکین سنگاپور کے مشرقی ساحل سے گزرتے ہوئے بندرگاہ کی جانب جا رہا تھا جب لابیئریا کے جھنڈے سے مزین آئل ٹینکر سے اس کی ٹکر ہوئی۔امریکی بحریہ کے بیڑے، سیونتھ فلیٹ کے جانب سے جاری کیے گیے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یو ایس ایس جان مکین اب سنگاپور کے نیول بیس پر پہنچ چکا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاز کے بیرونی حصے کو کافی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے جہاز کے کئی اہم حصوں میں پانی بھر گیا ہے۔ عملے کی فوری کارروائی سے مزید نقصان روک لیا گیا۔آلنک ایم سی نامی آئل ٹینکر کے عملے میں سے ایک فرد نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز 12000ٹن تیل تائیوان سے سنگاپور لے جا رہا تھا لیکن حادثے سے زیادہ نقصان نہیں ہوا ہے اور نہ ہی تیل کا ضیاع ہوا اور تمام عملہ محفوظ ہے۔تفصیلات کے مطابق حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے پانچ بجے کے قریب ہوا جب امریکی بحریہ کا جہاز سنگاپور کی بندرگاہ پر پہنچنے والا تھا۔سنگاپور کے پاس موجود یہ گزرگاہ دنیا کی چند مصروف ترین گزرگاہوں میں سے ایک ہے جہاں سے بڑی تعداد میں بحری جہاز ساز و سامان اور تیل کی ترسیل کرتے ہیں۔ اسی جگہ کے نزدیک سٹریٹ آف مالاکہ کی گزرگاہ ہے جو انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
 


Share: