نئی دہلی،20اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ نے ہندوستان کو 22 سمندری گارڈین ڈرون فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہندوستان کو تقریبا دو ارب ڈالر میں 22سمندری گارڈین ڈرون فروخت کرنے کے فیصلے سے امریکہ میں روزگار کے قریب 2000نئے مواقع پیدا ہوں گے۔یہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات مضبوط کرے گا۔بتا دیں کہ ہندوستان کی سمندری سر حد 7500کلومیٹر طویل ہے۔بحر ہند میں اپنا دبدبہ بڑھانے کی چین کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کو امریکی ڈرون ملنا بے حد اہم ہے۔
اس سودے سے جڑے ہوئے جنرل ایٹومکس کے چیف ایگزیکٹو (امریکہ اور بین الاقوامی اسٹریٹجک ترقی)وویک لال نے اٹلانٹک کونسل کو اس کی اطلاع دی۔انہوں نے کہا کہ اسے ہند- امریکہ دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مضبوط کرنے کی سمت میں اہم قدم سمجھا جانا چاہئے۔وویک لال سے پہلے سینیٹر جان کورنن نے بھی ٹویٹ کر کہا تھا کہ ڈرون سودے سے ہند- امریکہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔اس سودے کے سلسلے میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جون میں وزیر اعظم نریندر مودی سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کرنے کے بعد اعلان کیا تھا۔وویک لال نے مزید کہا کہ جنرل ایٹومکس طرف سے تیار ڈرون کا یہ سودا مخصوص ہے کیونکہ پہلی بار یہ کسی ایسے ملک کو فروخت کیا جا رہا ہے جو نیٹو کا رکن نہیں ہے۔
سمندری گارڈین ڈرون امریکہ سمیت اس کے ملحقہ فوجوں کا اہم حفاظتی آلہ ہے۔یہ ڈرون مسلسل 40گھنٹے تک پرواز بھرتے ہوئے دشمن کی کسی بھی حرکت پر نظر رکھنے کے قابل ہے۔ہندوستانی نژاد ایک ٹاپ امریکی افسر وویک لال نے بتایا کہ ہندوستان کو سی گارڈین دینے کے فیصلے سے ہند- امریکہ تعلقات تو مضبوط ہوں گے ہی، اس سے امریکہ میں 2000نئی نوکریاں بھی وجودمیں آئیں گی۔پی ایم نریندر مودی کے امریکی دورے کے دوران ہندوستان کو 2بلین ڈالر (قریب 12818 کروڑ روپے)میں ڈرون دئے جانے پر صدر ڈنلڈ ٹرمپ نے رضامندی ظاہر کی تھی۔