ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بہار اسمبلی میں پولیس افسر پر کارروائی کی مانگ پر بی جے پی کا ہنگامہ،شوروغل کے درمیان ہی چلتارہا وقفہ سوال

بہار اسمبلی میں پولیس افسر پر کارروائی کی مانگ پر بی جے پی کا ہنگامہ،شوروغل کے درمیان ہی چلتارہا وقفہ سوال

Tue, 21 Mar 2017 11:37:36  SO Admin   S.O. News Service

پٹنہ،20مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) بہار اسمبلی میں مشرقی چمپارن ضلع کے پکڑی دیال میں تعینات سب ڈویژنل پولیس عہدیدار (ایس ڈی پی او) وجے کمار پر مجرموں سے سازباز کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی کے ارکان نے اسمبلی میں بی جے پی نے جم کر ہنگامہ کیا۔ اسمبلی میں وزیر داخلہ وجیندر پرساد یادو نے بی جے پی کے رانا رندھیر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایس ڈی پی او پر کارروائی کے بی جے پی کے مطالبہ کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسا نہیں کرے گی۔ وزیر کے جواب سے حوصلہ افزاء بی جے پی کے ارکان اپنے اپنے مقام سے شور و غل اور نعرے بازی کرنے لگے۔رندھیر نے ایوان کو بتایا کہ 18 جنوری 2017 کو پکڑی دیال میں مجرموں نے اے کے 47 سے فائرنگ کی تھی جس میں نگر پنچایت نائب صدر سمیت تین لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ کیس کے تفتیش کارپکڑی دیال کے ایس ڈی پی اوکی مجرموں سے سازباز کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے مجرم کو اب تک نہیں پکڑا گیا ہے۔ اس سازباز کی وجہ سے وہاں تاجر کو مجرموں کی جانب سے رنگداری نہ دینے پر گولی مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ حزب اختلاف کے لیڈرپریم کمار نے کہا کہ ایس ڈی پی اووجے کمار ایک داغدار افسر ہیں اور ان کا الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے وقت ٹرانسفر کر دیا تھا۔ پریم کمار نے حکومت سے جاننا چاہا کہ مجرموں سے سازباز کرنے والے اس افسر کو حکومت کیوں بچانے کی کوشش کر رہی ہے
اس پر وزیر نے اپوزیشن کوپکڑی دیال کے ایس ڈی پی او کے خلاف ٹھوس ثبوت دینے کو کہا جس کے بعد ہی حکومت کی انکوائری کراکر کوئی کارروائی کر سکے گی۔ وزیر کے جواب سے غیر مطمئن بی جے پی کے ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے درمیاں میں آ گئے اور مجرموں کو تحفظ دینے والے پولیس اہلکار کو معطل کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ بی جے پی کے ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے، شوروغل کے درمیان ہی چل رہی اسمبلی کارروائی پر اپوزیشن لیڈر نے اسمبلی صدر کومنظم کرنے دینے کی اپیل کی۔ اس پراسمبلی صدر نے کہا کہ حکومت نے صاف طور پر کہا ہے کہ ایس ڈی پی او کے خلاف اگر اپوزیشن واضح الزام کی اطلاع دے تو حکومت ان کے خلاف کارروائی پر غور کرے گی۔ بی جے پی کے ممبران نے شوروغل جاری رکھا اور نعرے بازی کے درمیان ہی وقفہ سوال چلا، تاہم اپوزیشن لیڈر کے اصرار پر کچھ دیر تک شور و غل کے بعد بی جے پی ارکان اپنے اپنے مقام پر واپس لوٹ گئے۔ پورے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر شرون کمار نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ایک ہی سوال کو بار بار اٹھا کر عہدے کے وقار کو کم کر رہے ہیں۔ وقفہ صفر شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر نے ایک بار پھر اس معاملے کو اٹھایا جس کے بعد بی جے پی کے ارکان شوروغل اور نعرے بازی کرتے ہوئے ویل میں آ گئے۔ شوروغل کے درمیان وقفہ صفر اور خصوصی توجہ کارروائی پوری ہوئی اور بعد کارروائی ملتوی کر دی گئی۔


Share: