نئی دہلی،17؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کا آج سے آغاز ہو چکا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے سیشن شروع ہونے سے پہلے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت چھوڑو تحریک ‘کے 75سال ہو رہے ہیں،اس وقت لوگوں کے نمائندوں کو صدر اور نائب صدر منتخب کرنے کا موقع ملا ہے۔ مودی نے جی ایس ٹی کا نیا مطلب بھی بتایا۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی ایک ساتھ کام کرنے کا دوسرا نام ہے۔ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے پہلے دن لوک سبھا میں کانگریس صدر سونیا گاندھی سمیت حزب اقتدار اور اپوزیشن کے تمام رہنماؤں کے پاس جا کر ان کا حال چال بھی پوچھا۔
لوک سبھا کا اجلاس شروع ہونے سے کچھ پہلے وزیر اعظم اپوزیشن ارکان کی نشست کی طرف بھی گئے، اس سے پہلے وہ مرلی منوہر جوشی، رام ولاس پاسوان کے علاوہ بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کے لیڈروں سے ملے۔اس کے بعد وزیر اعظم مودی پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار کے ساتھ اپوزیشن ارکان کی نشست کی طرف بھی گئے اور کانگریس صدر سونیا گاندھی، ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملکا ارجن کھڑگے اور ایس پی کے سینئر لیڈر ملائم سنگھ یادو کی خیریت دریافت کی ۔انہوں نے کھڑگے اور ملائم سنگھ سے کچھ دیر بات چیت کی اور حال چال پوچھا۔وزیر اعظم مودی نے انادرمک کے لیڈر اور لوک سبھا کے نائب صدر ایم تھمبی درئی سے بات کی اور پھر کانگریس نائب صدر راہل گاندھی، فاروق عبداللہ، جیوتی رادتیہ سندھیا، بھرترہر مہتاب کو سلام کیا۔ایوان کے دن بھر کے لیے ملتوی ہونے کے بعد وزیر اعظم کو بی جے پی کے کئی لیڈروں سے بات کرتے دیکھا گیا۔