بیروت،10جون(آئی این ایس انڈیا)شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ایک ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 10 ایام میں شام کے شہر حلب میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورسز کی کارروائیوں میں 130 سے زاید داعشی جنگجو ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔انسانی حقوق آبزرویٹری برائے شام کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ حلب گورنری میں 31 مئی سے جاری لڑائی میں داعش کو غیر معمولی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ امریکی حمایت یافتہ کرڈ ڈیموکریٹک فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں کم سے کم 132 داعشی جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ ساتھ امریکا کی قیادت میں سرگرم اتحاد کے جنگی طیاروں نے بھی حلب گورنری میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ رامی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ داعش کے زیادہ تر جنگجو امریکی بمباری طیاروں کے حملوں میں ہلاک ہوئے۔ بمباری سے 10 عام شہری،11 بچے بھی شامل ہیں جب کہ لڑائی میں ڈیموکریٹک فورسز کے 21 جنگجو بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔انسانی حقوق آبزرویٹری کے مطابق ستمبر 2014ء کے بعد سے شام میں امریکی فوج اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی گئی بمباری میں 447 عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ عالمی اتحاد کی جانب سے شام میں ڈیموکریٹک فورسز کی بھرپور مدد کی جا رہی ہے۔ اتحادی طیاروں کی فضائی کارروائیوں کے سائے میں ڈیموکریٹک فورسز نے چند ہفتے قبل شمالی شہر حلب میں دہشت گردوں کے گڑھ ’منبج‘کو آزاد کرایا گیا ہے۔منبج شہر، اس کے فارم ہاؤس اور 75 کے لگ بھگ دیہات اب ڈیموکریٹک فورسز کے کنٹرول میں ہیں اور داعش کو اس شہر سے شکست دی جا چکی ہے۔منبج پر ڈیموکریٹک فورسز کے کنٹرول کے بعد داعش کے دارالخلافہ الرقہ اور ترکی کی سرحد سے متصل جرابلس شہر سے سپلائی لائن بھی منطقع ہوگئی ہے۔