ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / راج ناتھ سنگھ کی پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کا کیاہوگا ؟

راج ناتھ سنگھ کی پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کا کیاہوگا ؟

Fri, 08 Jul 2016 20:11:09  SO Admin   S.O. News Service

دگ و جے کا بی جے پی پر پلٹ وار ،کیاتیکھاسوال

نئی دہلی، 8؍جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مشہور اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کی وجہ سے بی جے پی کے نشانے پر آئے کانگریس کے جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے آج بی جے پی لیڈر اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے 2008کے مالیگاؤں بم دھماکے کیس میں ملزم پرگیہ ٹھاکر کے ساتھ مبینہ ملاقات کا مسئلہ اٹھایاہے ۔ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی سے پوچھا کہ وہ شری شری روی شنکر کے ذاکر نائیک کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کو لے کر کیا کہے گی۔سنگھ نے ٹوئٹر پر لکھاکہ ذاکر نائیک کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر میری تنقید کی جا رہی ہے لیکن راج ناتھ سنگھ کے بم دھماکے کی ملزم پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کا کیا؟انہوں نے کہاکہ پرگیہ بم دھماکے کیس میں ملزم ہے۔کیا ذاکر نائیک کے خلاف کوئی معاملہ ہے؟ شری شری روی شنکر کے ذاکر نائیک کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کو لے کر کیا کہیں گے؟ کانگریس لیڈرپہلے بھی الزام لگا چکے ہیں کہ بی جے پی جب اپوزیشن میں تھی تب راج ناتھ سنگھ نے پرگیہ ٹھاکر سے جیل میں ملاقات کی تھی۔حالانکہ اس وقت راج ناتھ نے پرگیہ سے ملنے کی بات سے انکار کیا تھا۔ 2012کے ایک ویڈیو میں دگ وجے نے ذاکر نائیک کو امن کا پیامبر کہا تھاجس کے سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے ان پر حملہ بول دیا ہے۔غورطلب ہے کہ حال ہی میں ڈھاکہ کے ایک کیفے میں ہوئے دہشت گرد انہ حملے میں شامل افراد کے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقریروں متاثر ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد ذاکر نائیک سرکاری جانچ ایجنسیوں کی تحقیقات کے دائرے میں آگئے ہیں۔
بی جے پی نے ذاکر نائیک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ تک بتادیا ہے اور اس کا دعوی ہے کہ ان کی تقریروں سے واضح ہوتا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو بھڑکایاہے ۔پارٹی کے قومی ترجمان سری کانت شرما نے کہاکہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے۔کوئی بھی انسان جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر اسے اکساتا ہے، وہ مجرم ہے۔ان جیسے لوگ ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔سرکاری ایجنسیوں کو موجودہ قانونی نظام کے تحت ان کے خلاف کارروائی پر فیصلہ کرنا چاہیے ۔یہ صاف ہے کہ انہوں نے لوگوں کو بھڑکایاہے ۔انہوں نے دگ وجے کے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ دہشت گردی پر سیاست کرنا کانگریس کی پرانی عادت ہے۔اس کے لیڈروں نے دہشت گردوں کے لیے حافظ صاحب اور اسامہ جی جیسے الفاظ کا استعمال کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے بٹلہ ہاؤس انکاؤٹر میں انسپکٹر موہن چند شرما کی شہادت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ان کی صدر سونیا گاندھی انکاؤنٹر میں ہوئی ہلاکت کے بعد کو لے کر رات بھر روئی تھیں۔دگ وجے نے چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ اگر ذاکرنائیک کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو ہندوستان اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔انہوں نے اس سے پہلے کہا تھاکہ میں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی اپیل کی ہے اور ہندوؤں یا مسلمانوں کسی کی طرف سے بھی مذہبی بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی مخالفت کی ہے۔


Share: