لکھنؤ، 21مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) اجتماعی عصمت دری کے الزام میں گزشتہ دنوں گرفتار کیے گئے اترپردیش کے سابق کابینہ وزیر گایتری پرجاپتی کے خلاف آج لکھنؤ کے گوتمپللی تھانے میں دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا گیا۔لپولیس سوتراے نے یہاں بتایا کہ میرٹھ کے پرتاپر رہائشی راکیش پرجاپتی نے گوتمپللی تھانے میں دی گئی تحریر میں الزام لگایا ہے کہ انہوں نے سال2015 کے آخر میں اس وقت کے وزیر ٹرانسپورٹ گایتری کو اپنے ایک رشتہ دار کو ملازمت دلانے کے لیے چھ لاکھ روپے دیے تھے۔کام نہیں ہونے پرجب وہ روپے واپس مانگنے گئے تو گایتری نے انہیں دھکے مارتے ہوئے بے عزت کر کے باہر نکلوا دیا۔انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں آج گایتری کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا۔معلوم ہو کہ گایتری پرجاپتی اوران کے چھ دیگرساتھیوں پریک عورت سے اجتماعی عصمت دری اور اس کی بیٹی سے چھیڑخانی کے الزام میں سپریم کورٹ کی گزشتہ17 فروری کی ہدایت پرمقدمہ درج کیا گیا تھا. چھپا چھپی کے لمبے دور کے بعد انہیں آخر کار گزشتہ 15 مارچ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔پیشرو اکھلیش یادو حکومت میں کافی متاثر کن وزیر رہے گایتری اس بار بھی امیٹھی اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔