کیمپ آکلینڈ، 20؍ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے آج ملکوں کی جانب سے حمایت یافتہ دہشت گردی کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سرحد پار سے دہشت گردوں کے بزدلانہ حملوں کا طویل عرصے سے شکار رہا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کو پناہ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کیا جائے۔لوک سبھا اسپیکر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی دعویداری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ دونوں محسوس کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری کے سامنے آ رہے چیلنجز کا سامنا کرنے میں اقوام متحدہ کا موجودہ انتظامی ڈھانچہ ناکافی ہے ۔سمترا مہاجن نے یہاں نیوزی لینڈ کے ایگزیکٹیو وزیراعظم بل انگلش سے ملاقات کی۔اس دوران انہوں نے ممالک کی جانب سے حمایت یافتہ دہشت گردی کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ہندوستان سرحد پا ر سے دہشت گردوں کے بزدلانہ حملوں کا طویل عرصے سے شکار رہا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ دنیا کے تمام امن پسند ممالک کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کو پناہ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کیا جائے۔ہندوستان تاریخی اور روایتی طور پر عدم تشدد کا حامی رہا ہے، جو دنیا میں خوشحالی، بھائی چارہ اور امن کو فروغ دینے کے لیے خوشگوار بقائے باہمی کے جذبہ پر یقین رکھتا ہے۔پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے جوہری توانائی کو ایک اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے سمترا مہاجن نے کہا کہ ہندوستان کی صاف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایٹمی سپلائر گروپ(این ایس جی)کی رکنیت انتہائی ضروری ہے، لہذا جوہری سپلائر گروپ میں ہندوستان کی رکنیت عالمی جوہری عدم توسیع کے مقاصد کو صحیح طریقہ سے پیش کرے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں ہندوستان نیوزی لینڈ کی حمایت اور تعاون کی امید رکھتا ہے۔