اندور:5 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کیاسمترامہاجن بھی اڈوانی ،جوشی بننے والی ہیں،یعنی ان بزرگ لیڈروں کی طرح انہیں بھی بی جے پی قیادت کنارے لگاناچاہتی ہے ؟۔مدھیہ پردیش کے اندور سے ٹکٹ کو لے کر تذبذب پرسوال اٹھاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیاہے۔ سمترا مہاجن نے ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ بی جے پی نے ابھی تک اندور میں اپنے امیدوارکااعلان نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں پہلے ہی پارٹی میں اعلیٰ ذمے داران سے بات چیت کر لی تھی۔ ٹکٹ کی راہ دیکھ رہی سمترا مہاجن نے خط کے ذریعے اپنی ناراضگی ظاہرکی ہے۔خط میں سمترا مہاجن نے لکھاہے کہ اندورسے آج کی تاریخ تک امیدوار اعلان نہیں کیاہے۔یہ تذبذب کیوں ہے؟ ممکن ہے کہ پارٹی کو فیصلہ کرنے میں کچھ تذبذب ہورہاہے۔اگرچہ میں نے پارٹی میں اعلیٰ ذمے داران سے اس لحاظ سے بہت پہلے ہی بات چیت کی تھی اور فیصلہ انہی پر چھوڑ دیا تھا۔سمترامہاجن نے آگے لکھاہے کہ لگتا ہے ان کے دماغ میں اب بھی کچھ تذبذب ہے لہٰذا یہ اعلان کرتی ہوں کہ اب مجھے لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑناہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب پارٹی اپنا فیصلہ آزاد ذہن سے کرے، بتا دیں کہ بی جے پی کی طرف سے 75 سال کی عمر سے تجاوز کر چکے لیڈروں کو اس بار امیدوار نہ بنائے جانے کی بات چیت کے درمیان اس بات کی قیاس آرائی بھی کی جا رہی ہے کہ سمترا مہاجن بھی اس بار انتخابی میدان میں نہ اتریں۔ ان کی عمر 75 سال ہے۔