اڈپی 15؍اپریل (ایس او نیوز) کرناٹکا اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں سوشیل میڈیا پر خاص کر الیکشن گروپس بناکر بحث و مباحثہ چھیڑنے والے انٹرنیٹ شہری (Netizens) ہوشیار ہوجائیں کیونکہ سوشیل میڈیا پرکسی بھی پارٹی یا امیدوار کی حمایت یا مخالفت والی پوسٹنگ بھی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آسکتی ہے اور ایسے افراد پر کیس بھی درج کیے جاسکتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ اڈپی میں پیش آیا ہے جہاں اکشئے پی شیٹی نامی شخص کے خلاف الیکشن سے متعلقہ فلائنگ اسکواڈ نے کیس درج کردیا ہے کیونکہ اس نے اڈپی بی جے پی سوشیل میڈیاگروپ پر بی جے پی کی حمایت میں ووٹ مانگنے کے ساتھ ساتھ کانگریس پارٹی کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس اورتصویریں پوسٹ کی تھیں۔اکشئے شیٹی نے اپنی پوسٹ میں ’ترشول‘ نامی ویب سائٹ سے کلپنگس اور تصاویر منسلک کی تھیں جو کانگریس پارٹی کے خلاف اور بی جے پی کی حمایت میں پروپگنڈہ کرنے والی تھیں۔
اکشئے کی اس پوسٹ کے تعلق سے پرمود ایس آر نے الیکشن کمشنراور ڈپٹی الیکشن کمشنر کو ای میل بھیج کر شکایت درج کرواتے ہوئے اکشئے کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ دونوں انتخابی افسران نے شکایت قبول کرتے ہوئے اڈپی انتخابی فلائنگ اسکواڈکے افسر دیانند بینّور کوایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے اڈپی پولیس نے اکشئے شیٹی کے خلاف ’عوامی نمائندگی قانون 1951اور1998کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔