نئی دہلی:29 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے خصوصی تفتیشی ٹیم کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے 186 مقدمات کی تفتیش مکمل کرنے کے لیے جمعہ کودو مہینے کا اور وقت دے دیا۔جسٹس ایس اے بوبڑے اور جسٹس ایس عبد نذیر کی بنچ کو ایس آئی ٹی نے بتایا کہ 50 فیصدسے زیادہ کام کر لیا گیا ہے اور اس تفتیش مکمل کرنے کے لئے دو ماہ کا وقت اور چاہئے۔اس کے بعد بنچ نے ایس آئی ٹی کو دو ماہ کا وقت دے دیا۔سپریم کورٹ نے دہلی سکھ گرودوارہ مینیجر کمیٹی کے رکن ایس گرلاد سنگھ کلو کی درخواست پر فریقین کو بھی نوٹس جاری کئے۔عرضی میں فسادات میں نامزد 62 پولیس اہلکاروں کے کردار کی جانچ پڑتال کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔عدالت نے دہلی ہائی کورٹ کے فسادات کے 186 معاملات کی تفتیش کی نگرانی رکھنے کے لئے سابق جج ایس این دھیگرا کی صدارت میں گزشتہ سال 11 جنوری کو ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔ایس آئی ٹی میں ریٹائر آئی پی ایس افسر راجدیپ سنگھ اور آئی پی ایس افسر ابھیشیک دلار بھی شامل ہیں۔بہرحال ایس آئی ٹی میں صرف دو رکن ہیں کیونکہ سنگھ نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اس پارٹی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔غور طلب ہے کہ 31 اکتوبر 1984 کو اس وقت کے وزیر اعظم اندرا گاندھی کی ان کے دو سکھ ملازموں نے قتل کر دیا تھا جس کے بعد قومی راجدھانی میں بڑے پیمانے پر فسادات ہوئے،تشدد میں صرف دہلی میں ہی 2733 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔