ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مذاکرات واحد عملی متبادل ہے:ہندوستان

مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مذاکرات واحد عملی متبادل ہے:ہندوستان

Wed, 30 Nov 2016 19:27:07  SO Admin   S.O. News Service

نیویارک، 30/نومبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا)ہندوستان نے فلسطین میں بگڑتی سلامتی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے مستقل اورپرامن حل کے لیے مذاکرات ہی واحد عملی متبادل ہے۔اقوام متحدہ میں ہندوستان کے نائب مستقل نمائندے تنمے لال نے کل یہاں ’فلسطین کا سوال‘کے موضوع پر جنرل اسمبلی کی سالانہ بحث میں کہاکہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سیکورٹی کی صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے،صبر و تحمل ناگزیر ضرورت ہے۔لال نے کہا کہ ہندوستانی کا مضبوطی سے یہ موقف رہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، پائیدار، ر وسیع اور پرامن حل کے لیے مذاکرات ہی واحد عملی متبادل ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ دونوں فریق دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے لیے ضروری سیاسی قوت ارادی کا مظاہرہ کریں گے۔لال نے کہاکہ نئی دہلی فریقین کے درمیان پرامن مذاکرات کے جلد آغاز کو لے کرپرامید ہے۔انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے پیغام کاحوالہ دیاجس میں انہوں نے فلسطین کے تئیں ہندوستان کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ پر امن طریقے سے رہنے والے خود مختار، آزاد ملک کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی نے فلسطین کی ترقی اور ملک کی تعمیر کی کوششوں میں تکنیکی اور مالی تعاون کے ذریعے ہندوستان کی جاری حمایت کی پھرسے تصدیق کی ہے۔ہندوستان نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ راحت اورکام کرنے والی ایجنسی کو دیا جانے والا اپنا تعاون بڑھا کر 12لاکھ 50ہزار ڈالر کر دیا ہے۔ہندوستان نے ’نیشنل ارلی ری کو ری اینڈ ری کنسٹرکشن پلان فار غزہ‘کے لیے 40لاکھ ڈالر کا بھی تعاون دیا ہے، حکومت ہند یاتا اور حبرون میں دوکاروباری ٹریننگ سینٹر قائم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔


Share: