نئی دہلی:4 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر لیڈر مینکا گاندھی نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔انہوں نے مایاوتی کو ٹکٹ سوداگر قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مایاوتی ٹکٹ بیچتی ہیں، یہ تو ان پارٹی کے لوگ فخر سے بولتے ہیں،ان کے 77 گھر ہیں، ان کے لوگ بھی فخر سے بولتے ہیں کہ مایاوتی یا تو ہیرو میں لیتی ہیں یا تو پیسوں میں،وہ ایک ٹکٹ کے لئے 15 کروڑ روپے لیتی ہیں۔مایاوتی پر بی جے پی لیڈر مینکا گاندھی کا حملہ یہیں نہیں تھما۔انہوں نے مزید کہاکہ بی ایس پی میں کوئی ٹکٹ مفت میں نہیں دیا جاتا۔انہوں نے ٹکٹ 15 کروڑ میں فروخت ہوتے ہیں،اب میں ان لوگوں سے پوچھتی ہوں، آپ کے پاس 15 کروڑ روپے کہاں سے آئے،ابھی انہوں نے دے دیا ہے اور یہ کہاں سے بنائیں گے 15۔20 کروڑ روپے،یہ لوگ آپ سے (عوام) ہی بنائیں گے اتنے پیسے۔اس بار اتر پردیش کی سلطان پور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہیں مینکا گاندھی نے کہا کہ بی ایس پی سپریمو کسی کے تئیں بھی ایماندار نہیں ہیں۔مینکا گاندھی نے یہ بیان ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔بتا دیں کہ 2016 میں بی ایس پی کے 2 ممبران اسمبلی نے پارٹی قیادت پر 2017 اسمبلی انتخابات کے لئے ٹکٹ کے بدلے پیسے مانگنے کا الزام لگایا تھا۔الزام لگانے کے کچھ دیر بعد دونوں ممبران اسمبلی کو پارٹی نے معطل کر دیا تھا،حالانکہ اس کے بعد وہ بی جے پی سے جڑ گئے تھے۔مینکا گاندھی کو بی جے پی نے جس سلطان پور لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں اتارا ہے، اس سے ان کا گہرا تعلق ہے۔اس کی معلومات مینکا گاندھی نے خود سلطان پور پہنچ کر دی۔اس سیٹ سے بی جے پی امیدوار کا اعلان کئے جانے کے بعد پہلی بار سلطان پور پہنچیں مینکا گاندھی کا پارٹی کارکنوں نے زور دار استقبال کیا۔انہوں نے امیٹھی کے راستے سلطان پور میں داخل ہوئے اور پارٹی کارکنان کے ساتھ روڈ شو کیا۔بتا دیں کہ بی جے پی نے اس بار مرکزی وزیر مینکا گاندھی اور ان کے بیٹے ورون گاندھی کی سیٹیں آپس میں بدل دی ہے۔ورون گاندھی اتر پردیش کے سلطان پور سے ممبر پارلیمنٹ ہیں، لیکن اس بار انہیں پیلی بھیت سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔وہیں پیلی بھیت سے ممبر پارلیمنٹ مینکا گاندھی کو سلطان پور پارلیمانی سیٹ سے ٹکٹ ملاہے۔