ممبئی 26/ نومبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) نیتی آیوگ کے نائب صدر اروند پنگڑھیا نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت کے نوٹ بندی کے اقدامات اور نقد کی تنگی کی وجہ سے ملک میں اقتصادی سرگرمیوں پر اثر پڑے گا اور ترقی کی شرح متاثر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نظام میں نقد رقم کی کمی تین ماہ تک رہ سکتی ہے۔پنگڑھیا نے یہاں ایشیا ئی سوسائٹی کے ایک پروگرام میں یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ فوری طور پر نقد رقم کی کمی ہوگی،اس کا اثر اقتصادی سرگرمیوں پر پڑے گا اور یہ ہو رہا ہے،مسئلہ آہستہ آہستہ سلجھایا جا رہا ہے، نظام میں نقد رقم ڈالی جا رہی ہے اور جس رفتار سے ہم یہ کام کر رہے ہیں اس کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ ایک سہ ماہی تک کمی رہ سکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نظام میں نقد رقم کی حیثیت نصف ماہ پہلے کے مقابلے میں اب کافی بہتر ہے۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8نومبر کو نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا،اس کے بعد سے معیشت میں نقد رقم کی تنگی بنی ہوئی ہے اور لوگ نئے نوٹ حاصل کرنے کے لئے بینکوں میں لائن لگا کر کھڑے ہیں۔سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے راجیہ سبھا میں حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلے کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں دو فیصد تک کمی آ سکتی ہے،اس کے ایک دن بعد ہی پنگڑھیا نے یہ بات کہی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ تین ماہ کی بات ہے۔اس کا اقتصادی ترقی پر کتنا اثر پڑے گا یہ دیکھنے کی بات ہے۔