نئی دہلی، 25/نومبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی کے مطالبہ کو لے کر جاری اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان راہل گاندھی نے آج سوال کیا کہ وہ اتنے ڈرے ہوئے کیوں ہیں،انہوں نے مودی کو پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لینے کا چیلنج کہ وہ ایوان کی بحث میں حصہ لے کر دکھائیں۔ کانگریس نائب صدر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ وزیر اعظم نوٹ بند ی کی وجہ سے لوگوں کو ہوئی پریشانیوں پر ہنس رہے تھے اوربعد میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے جذباتی بھی ہوگئے۔وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں ہورہی بحث میں حصہ لینے کا چیلنج دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ اب دیکھتے ہیں کہ جب وہ لوک سبھا میں آتے ہیں، تب ان کے چہرے پر کیسا احساس پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ وزیر اعظم بحث میں حصہ لینے کے لیے لوک سبھا میں نہیں آتے، جب وہ لوک سبھا میں آئیں گے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔راہل نے سوال کیاکہ وزیر اعظم لوک سبھا میں نہیں بیٹھناچاہتے ہیں، مگرہمیں لوک سبھا میں بولنے سے روکا جاتا ہے، انہوں نے مودی سے سوال کیا کہ آپ کس بات سے ڈرے ہوئے ہیں۔’گلوبل سٹیزن فیسٹ‘ میں خطاب کو لے کر وزیر اعظم پر چٹکی لیتے ہوئے راہل نے کہا کہ وزیر اعظم پوپ کنسرٹ سے خطاب کر سکتے ہیں لیکن وہ نوٹ بندی پر ایوان میں بحث میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ کانگریس نائب صدر نے زوردے کر کہا کہ جس وقت لوک سبھا میں مودی کی موجودگی میں بحث شروع ہوگی،تو یہ واضح ہو جائے گا کہ وزیر اعظم نے 8/نومبر کی رات کے فیصلے کے بارے میں پہلے ہی مبینہ طور پر کن کن لوگوں کو بتایا تھا۔