گلبرگہ، 8 /دسمبر(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا) ٹیپو سلطان شہید نہ صرف ملک کے اولین مجاہد آزادی تھے بلکہ وہ آخری محافظ بھی تھے۔ اس خیال کا اظہار ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام سابق ریاستی وزیر نے کیا۔ وہ آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پالی ٹیکنک کالج کے کانفرنس ہال میں منعقدہ 5ویں قومی سمینا کو مخاطب کر رہے تھے۔ ٹیپو سلطان ہندوستان تکثیری سیاسی نظام کے لئے مثالی کردار کے زیر عنوان اس سمینار کا انعقاد سر سید اویرنس فورم علی گڑھ نے کیا۔ ڈاکٹر قمرالاسلام نے ٹیپو سلطان کے حیات اور کارناموں پر نہایت ہی متاثر کن، سیر حاصل خطاب کیا۔ انہوں نے ٹیپو سلطان کیخلاف کئے جانے والے گمراہ کن پروپگنڈہ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کئی اسناد، تاریخی ثبوت و شواہد موجود ہیں۔ جن سے ٹیپو سلطان کے سیکولر حکمران ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے سال2015سے کرناٹک میں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے سرکاری سطح پر انعقاد کو عوام کے دیرینہ خواب کی تکمیل قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر سدرامیا کی اس بات کے لئے بھر پور ستائش کی کہ وہ انہوں نے ٹیپو سلطان جینتی کے انعقاد کو منسوخ کرنے کا بی جے پی کے دباؤ کو قبول نہیں کیا۔ ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام نے حضرت ٹیپو سلطان شہید کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان محب وطن تھے۔ انہوں نے کہا کہ حب الوطنی ہمارے ایمان کا جز ہے اور یہی وجہ تھی کہ جدوجہد آزادی میں مسلمانوں نے عظیم قربانیاں دیں۔ انہوں نے ٹیپو سلطان کو کامیاب حکمران بہترین ایڈمنسٹریٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان ایک عظیم سماجی، مصلح بھی تھے۔ انہوں نے جاگیردارانہ نظام کے خاتمہ کے ذریعہ ملک میں پہلی بار سماجی، معاشی، مساوات قائم کئے۔ آج ندیوں کو جوڑنے کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن ٹیپو سلطان نے ندیوں کے پانی کو سینچائی کے لئے استعمال کرتے ہوئے کاشت کاری کو زبردست فروغ دیا۔ وہ شجر کاری اور باغبانی کے بڑے ولدادہ تھے۔