ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / پاناما پیپرس معاملہ میں چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ کے بیٹے پرمودی خاموش کیوں؟،جانچ سے کیوں کترا رہی ہے سرکار

پاناما پیپرس معاملہ میں چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ کے بیٹے پرمودی خاموش کیوں؟،جانچ سے کیوں کترا رہی ہے سرکار

Sun, 24 Apr 2016 16:18:00  SO Admin   ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا

آسا م کی انتخابی ریلی میں راہل گاندھی نے وجے مالیا،جیٹلی ملاقات اورللت مودی پربی جے پی کوگھیرا


کمل پور/آسام8اپریل(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ کالا دھن واپس لانے کے ’’بڑے وعدے‘‘کرتے ہیں اور پوچھا کہ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کے بیٹے کا نام’’پاناما پیپرس‘‘میں آنے پرانہوں نے معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں کرائیں۔راہل نے آسام اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں11اپریل کو یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاناماپیپر لیک ہو گئے ہیں اور پانامہ میں رکھے گئے کالے دھن کے بارے میں بہت سے نام ظاہر ہوئے ہیں۔اس میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کے بیٹے ابھیشیک سنگھ کا پانامہ میں اکاؤنٹ ہونے کا بھی ذکر ہے۔راہل نے کہاکہ مودی بیرون ملک میں رکھے کالے دھن کو واپس لانے کے آپ سے بڑے وعدے کرتے ہیں۔انہیں کم سے کم بتانا چاہئے کہ ان میں وزیراعلیٰ کے بیٹے کا نام آنے پر تحقیقات کا حکم کیوں نہیں دیاگیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں انہوں نے مودی سے پوچھا کہ آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی کو واپس ملک کیوں نہیں لایاگیاجو ملک سے بھاگ گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مودی جی نے جواب میں ایک بھی لفظ نہیں کہاکہ انہوں نے الزام لگایاکہ وجے مالیانے ملک چھوڑنے سے پہلے پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے ملاقات کی تھی۔ہزاروں روپے کی چوری کرنے والے للت مودی بھی ملک سے باہر ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کالا دھن جمع کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔راہل نے کہاکہ جیٹلی حال میں نیا’’فیئر اینڈ لولی‘‘سسٹم لائے تھے جہاں کوئی بھی گینگسٹر، نشہ اسمگلر حکومت کو معمولی ٹیکس دے اس کو اجلا کر سکتا ہے۔


پاناماپیپرزمعاملہ میں صرف لیپاپوتی کرے گی مودی سرکار


سی پی ایم نے منی لاڈرنگ پرقابوپانے کیلئے جائیدادضبط کرنے کامشورہ دیا


نئی دہلی8اپریل(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)سی پی ایم نے آج دعویٰ کیاکہ این ڈی اے حکومت اپنی مجوزہ کارروائی سے پاناما پیپرس لیک معاملے میں ’’صرف لیپاپوتی‘‘کرے گی اور وہ ٹیکس چوروں کے پناہ گاہ ممالک اور کالا دھن کی اصل کے ڈھانچے کو چھونے کے تئیں’’گریزاں‘‘ہے۔پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری پرکاش کرات نے مطالبہ کیا کہ اگر مرکزی حکومت کالا دھن کو ختم کرنے، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے تئیں سنجیدہ ہے تو اسے ان لوگوں کی غیر قانونی دولت اور جائیداد ضبط کرلینی چاہئے جن کے نام پاناما فہرست میں ہیں۔کرات نے اگرچہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت ایسی کارروائی کرنے کی ہمت نہیں کرے گی کیونکہ بین الاقوامی مالیات،سرمایہ کاری کا مکمل نظام ٹیکس چوروں کی پناہگاہ اور جعلی کمپنیوں کے درمیان تانابانا انتہائی الجھاہواہے۔اپنی بات کو واضح کرنے کیلئے انہوں نے گزشتہ این ڈی اے حکومت پر الزام لگایا کہ اسی نے بیرون ملک سے مالی سرمایہ کاری کیلئے ’’ماریشس کے راستے کھولے تھے اور بعد میںیہ منی لانڈرنگ اور راؤنڈ ٹرپ کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا۔


Share: