احمد آباد،13؍اپریل (ایس ا ونیوز/آئی این ایس انڈیا )گجرات کے بھیانک مسلم کش فسادات معاملے کی سماعت کر رہی خصوصی عدالت نے نرودا پاٹیا قتل معاملے میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو گواہ کے طور پر بلانے کی ہدایت دی ہے۔فسادات معاملے کی ملزمہ سابق وزیر مایاکوڈنانی کی عرضی پر یہ سمن بھیجا گیاہے ۔ ان کا دعوی ہے کہ فسادات کے دوران وہ اسمبلی میں تھیں اور شاہ اس کے گواہ ہیں۔بی جے پی کی سابق ممبر اسمبلی کوڈنانی کے وکیل امت پٹیل نے فسادات معاملے کی سماعت کر رہے پرنسپل سیشن جج پی بی دیسائی کی عدالت میں عرضی داخل کرکے بتایا کہ کوڈنانی فسادات کے دوران گجرات اسمبلی میں موجود تھیں، وہاں سے وہ سیدھے سولا سول اسپتا ل پہونچ گئی، جہاں سابرمتی ایکسپریس کے کوچ میں مارے گئے رضاکاروں کی لاشیں رکھی گئی تھیں ۔اسپتا ل سے نکل کر کوڈنانی ایک خاتون کی ڈلیوری کرا نے کے لیے سیدھے اپنی کلینک پر پہنچی گئی تھیں۔بی جے پی کے صدر امت شاہ اس بات کے گواہ ہیں اور انہیں گواہی کے لیے بلایا جائے۔جج دیسائی نے کوڈنانی کی درخواست پر امت شاہ اور ڈلیوری کرانے آئی خاتون سمیت 14افراد کو بطور گواہ عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔غورطلب ہے کہ گجرات میں 2002میں ہوئے بھیانک مسلم کش فسادات کے دوران احمد آباد میں واقع نرودا پاٹیا علاقے میں 97افراد کوبے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا،جبکہ اس فساد میں 33افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔یہ واقعہ 27؍فروری 2002کو گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس ٹرین حادثہ کے ایک دن بعد ہوا تھا ۔وشو ہندو پریشد کی طرف سے بند کی اپیل کے بعد نرودا پاٹیا علاقے میں بلوائیوں نے اقلیتی طبقے کے لوگوں پر حملہ کر دیا تھا۔