نئی دہلی،29اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کے اس حکم کو مسترد کر دیا، جس میں گودھرا فسادات کے بعد سال 2002کے دوران نقصان ہوئے مذہبی مقامات کو دوبارہ بنانے اور مرمت کے لئے ریاستی حکومت کو پیسہ دینے کے لئے کہا گیا تھا۔چیف جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس پی سی پنت کی بنچ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی گجرات حکومت کی اپیل قبول کر لی اور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ فسادات کے دوران نقصان ہوئے مذہبی مقامات کوبنانے اورمرمت کیلئے گجرات حکومت کوپیسہ ادا کرنا چاہئے۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالسٹرتشارمہتا نے کہا کہ ہماری درخواست منظور کی گئی ہے اور ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے فسادات کے دوران مختلف مذہبی مقامات، دکانوں اور گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔مہتا نے کہا کہ (حکومت کی)اس منصوبہ کو قبول کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف گجرات حکومت کی طرف سے درج درخواست پرسماعت کررہی تھی۔ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں ریاستی حکومت کو سال 2002گجرات فسادات میں نقصان پہنچے 500سے زائد مذہبی مقامات کو معاوضہ کی رقم ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔