لکھنؤ، 21؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش کے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد آدتیہ ناتھ یوگی مسلسل شہ سرخیوں میں ہیں۔انہوں نے جہاں نوکرشاہوں کو بی جے پی کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایات دی ہیں۔وہیں وزراء کے ساتھ افسروں سے بھی 15دن میں جائیدا د کی تفصیلات دینے کی بات کہہ کر ابھی سے اپنے تیور دیکھا دیئے ہیں۔بدعنوانی اور قانون وانتظام پر زیرو ٹالیرنس کی بات کہنے والے آدتیہ ناتھ منگل کو وزیر اعلی بننے کے بعد پہلی بار لوک سبھا پہنچے، اس دوران ایوان کے ارکان سمیت پورے اترپردیش کے لوگوں کی نگاہیں ان کی طرف مرکوز تھیں۔اس کے بعد انہوں نے ممبر پارلیمنٹ کے ناطے یوپی کی ترقی کی بات کہی، وہیں سابقہ حکومتوں پر نشانہ لگایا۔انہوں نے ریاست کی ترقی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ یوپی میں فسادات کی صورت حال نہیں آنے دی جائے گی۔آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 2014سے پہلے تمام قسم کی غلط فہمیاں اور بھرم پیدا کئے جارہے تھے، وزیر اعظم مودی نے تب بھی سختی سے کہا تھا کہ ہماری حکومت ملک کے عام شہریوں کے لیے کام کرے گی، کسی عقیدہ اور ذات کی بنیاد پر امتیاز نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے کام کاج سے اس بات کو ثابت بھی کر دیاہے ۔آدتیہ ناتھ نے اس دوران روزگار اور خواتین کے لیے لائی گئیں اسٹارٹ اپ اور اجو لا جیسی اسکیموں کا ذکر بھی کیا۔آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 2014میں حکومت کے سامنے مخالف حالات تھے ۔سرکاری خسارہ 8.9فیصد، آمدنی خسارہ 2.8فیصد، افراط زر کی شرح ان حالات میں مودی جی نے اقتدار سنبھالا تھا۔