بنگلورو،29/دسمبر(ایس او نیوز) حکومت کرناٹک اس بات پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے کہ جس طرح اتر پردیش میں شہریت قانون کے خلاف جاری احتجاجات کے دوران عوامی املاک کو پہنچے والے نقصان کی وصولی احتجاجیوں کو کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے انہی خطوط پر حکومت کرناٹک اس بات پرغور کررہی ہے کہ منگلورو میں 19دسمبر کو ہوئے پرتشدد واقعات کے دوران عوامی املاک کو جو نقصان پہنچا ہے اس کا ہرجانہ تشدد میں ملوث ملزموں اور احتجاجیوں سے وصول کیا جائے یا ان کی املاک ضبط کی جائے۔ ریاستی حکومت اس بات کی تیاری کی جا رہی ہے کہ 19دسمبر کی شام منگلورو میں پر تشدد بھیڑ کی طرف سے پولس کے اسلحہ خانے کو لوٹنے کی کوشش میں اسے نقصان پہنچانے کا الزام لگا کراسے ہوئے نقصان کا تخمینہ50لاکھ روپے مقرر کیا جائے اور وہ ان افراد سے وصول کیا جائے جن کی نشاندہی پولس کے پاس موجود ویڈیو ز کے ذریعے کی جائے۔ جس طرح اتر پردیش حکومت نے تشدد کے دوران ہوئے نقصان کی وصولی کے لئے 130/افراد کو نوٹس جاری کی اور50لاکھ روپے ادا کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اسی طرز پر حکومت کرناٹک بھی منگلورو میں ہوئے پرتشدد واقعات کے لئے جن افراد کوپولس کی طرف سے ذمہ دار ٹھہریا جائے گا ان سے ہرجانہ وصول کرنے کی تیاریوں میں ہے۔ ریاستی وزیر مالگزاری آر اشوک نے حکومت کی طرف سے ایسی تجویز لاگو کئے جانے کا اشارہ دیا اور کہا کہ یو پی کے طرز پر ہی ہرجانے کی وصولی کے لئے نوٹس جاری کی جائے گی اور انکار کی صورت میں متعلقہ عناصر کی املاک ضبط کی جائے گی۔بتایا جاتا ہے کہ جس طرح اتر پردیش حکومت نے تشد د میں ملوث 498عناصر کی نشاندہی کی اور ان میں سے 130/افرادکو نوٹس جاری کیا اسی طرز پر حکومت کرناٹک نے منگلورو پولس کو ہدایت دی ہے کہ اس کے پاس تشدد کے متعلق جو بھی ویڈیو دستیاب ہیں ان کا استعمال کرتے ہوئے ایسے عناصر کی نشاندہی کی جائے جنہیں ہرجانہ وصول کرنے کیلئے نوٹس جاری کیا جا سکے اگر ان لوگوں نے ہرجانے کی رقم نہیں دی تو ان کی املاک ضبط کرنے کی تیاری کی جا سکے۔ آر اشوک نے کہا کہ نہ صرف منگلورو بلکہ آنے والے دنوں میں ریاست کے کسی بھی مقام پر اگر شہریت قانون کے خلاف احتجاج کیا گیا اور اس احتجاج کے دوران عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا یاتشدد برپا کرنے کی کوشش ہوئی تو اتر پردیش کے طرز پر ہرجانہ انتہائی سختی سے وصول کیا جائے گا۔ اس دوران بی جے پی کے چند لیڈروں نے اس تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاجیوں نے اگر عوامی املاک کو کسی طرح کا نقصان پہنچایا تو انہیں اس کے لئے جوابدہ ہونا پڑے گا او ر جو بھی نقصان ہوا ہے اس کی بھر پائی کرنی پڑے گی۔