ممبئی،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) 1993میں ممبئی میں ہوئے بم دھماکوں کے معاملہ میں خصوصی ٹاڈا عدالت نے اپنے فیصلے میں طاہر مرچنٹ اور فیروز خان کو سزائے موت سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ابو سلیم اور کریم اللہ کو دو معاملوں میں عمر قید کی سزا سنائی اور دو دو لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کیا۔ دونوں معاملوں کی سزائیں ایک ساتھ کاٹنی ہوں گی۔ ابو سلیم کے معاملے میں سرکاری وکیل نے پھانسی کی سزا کی درخواست کی تھی، لیکن اسے حوالگی کے تحت ہندوستان لا یا گیا تھا جس کی وجہ سے اسے پھانسی کی سزا نہیں سنائی گئی۔اس معاملے میں ریاض صدیقی کو 10سال قید کی سزا ملی ہے۔ اس کیس کے ایک اور ملزم مصطفی دوسہ کی موت ہو چکی ہے۔ طاہر مرچنٹ اور فیروز خان کو عدالت نے سازش میں شامل ہونے کا قصوروار پایا اور موت کی سزا سنائی۔
مصطفٰی کی اٹھائیس جون کو دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی تھی۔ ممبئی میں ہوئے ان تیرہ بم دھماکوں میں 257لوگ مارے گئے تھے۔ اس سے پہلے عدالت نے سولہ جون کو ابو سلیم، مصطفیٰ دوسہ، اس کے بھائی محمد دوسہ، فیروز عبدالراشد خان، مرچنٹ طاہر اور کریم اللہ شیخ کو قصوروار قرار دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق، سزا سناتے وقت ابو سلیم مسکرا رہا تھا۔ جج نے تیسرے ملزم ریاض صدیقی کو دس سال کی سزا سنائی۔ جج نے کریم اللہ کو عمر قید کی سزا سنائی۔ وہ ٹائیگر میمن کا قریبی ہے۔ ہتھیار سپلائی کرنے کا قصوروار قرار دیا گیا۔ اس پر ساڑھے سات لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی لگا ہے۔