نئی دہلی، 20؍ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )مرکزی حکومت نے آج دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ 20ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے شہریوں کی شکایات کے وقت مقررہ پر تصفیہ سے متعلق پبلک سروس قانون نافذ کر دیا ہے۔حکومت نے وکیل اشونی کمار اپادھیائے کی جانب سے دائر اس درخواست پر اپنے جواب میں یہ بات کہی جس میں مرکز کو یہ ہدایت دینے کی اپیل کی گئی تھی کہ چیزوں اور خدمات کی مقررہ وقت پر فراہمی اور شکایات کے مقررہ وقت پر تصفیہ کے لیے ہر شعبہ میں وہ سٹیزن چارٹر مہیا کرائے۔حکومت نے یہ درخواست مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایت محکمہ نے چیف جسٹس جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بنچ کو بتایاکہ یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ جہاں تک ریاستی حکومتوں کی بات ہے،تو 20ریاستوں نے پہلے ہی پبلک سروس فراہمی قانون نافذ کر دیا ہے۔عوامی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے، لوگوں کو کسی وزارت یا محکمہ کے قیام کے مقصد کے بارے میں بتانے اور اپنی شکایات کے حل کے طور طریقوں سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے مقصد سے سٹیزن چارٹر جاری کیا جاتا ہے۔اپنے حلف نامے میں محکمہ نے کہا کہ اس نے تمام وزارتوں اور محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ سٹیزن چارٹر تیار کرے ، وقتا فوقتا اس کو اپ ڈیٹ کرے اور متعلقہ ویب سائٹس کے ذریعے ان کو شائع کرے ۔عدالت اب اس معاملے پر اگلی سماعت 15؍نومبر کو کرے گی۔