ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کرناٹک: سی بی آئی لیڈروں پر الزامات کی تحقیقات کے لیے سی بی آئی انکوائری کا حکم

کرناٹک: سی بی آئی لیڈروں پر الزامات کی تحقیقات کے لیے سی بی آئی انکوائری کا حکم

Mon, 16 Dec 2024 10:56:51  Office Staff   S.O. News Service

بنگلورو، 16/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) وزیر اعلیٰ سدارامیا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ کرناٹک میں بی جے پی رہنماؤں کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر اپنی خاموشی توڑیں اور الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے عوام جواب کے مستحق ہیں، نہ کہ بے گناہی کی پیشکش کے۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجیندرا نے کہا کہ سدارامیا مایوسی کے عالم میں بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں لکھا ہے کہ “بی جے پی حکومت کے دوران، اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین انور مانیپڈی نے انکشاف کیا کہ وجیندرا نے وقف املاک پر قبضے کی تحقیقات کو دبانے کے لیے انہیں 150 کروڑ روپے کی رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔ سدارامیا نے کہا کہ مانیپڈی نے کھلے عام کہا کہ وجیندرا راید یورپا کے گھر اس وقت آئے تھے جب وہ وزیر اعلیٰ تھے اور انہوں نے 150 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔

وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ مانیپڈی نے کہا تھا کہ انہوں نے اس واقعے کی اطلاع وزیر اعظم مودی اور بی جے پی صدر کو دی تھی۔ مودی کے وعدے کا کیا ہوا کہ نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا؟ اس دھماکہ خیز الزام پر ان کی خاموشی شکوک و شبہات اور کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ کیوں بی جے پی قیادت وقف املاک کو لوٹنے میں ملوث ویچیندرا اور دیگر کو تحفظ دے رہی ہے؟ وزیر اعلیٰ نے سوال کیا۔ سدارامیا نے کہا کہ سنگین الزامات کے باوجود بی جے پی میں ویجیندرا کے بڑھتے کردار اور الزامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کرناٹک بی جے پی کا اے ٹی ایم بن گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، 19-COVID خریداری گھوٹالے سے لے کر وقف املاک کی لوٹ مار تک، کرناٹک میں بی جے پی کی کوٹھری سے کنکال نکل رہے ہیں۔ ان الزامات کا جواب دینے کے بجائے بی جے پی توجہ ہٹانے کے لیے ہمارے لیڈروں پر بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔


Share: