پلکڑ،17اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کیرالہ کے پلکڑ میں یوم آزادی کے موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے پرچم لہرانے پر روک لگانے والی کلکٹر کا ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ پللکڑ کی کلکٹر پی میری کوتھی نے حکم دیا تھا کہ کوئی بھی سیاسی شخصیت اسکول میں پرچم نہیں لہرا سکتا ہے، تاہم، ان کو روکنے کے باوجود بھی موہن بھاگوت نے ایسا کیا تھا۔کلکٹر کے ٹرانسفر پر کیرالہ حکومت نے کہا کہ یہ ایک روٹین ٹرانسفر ہے، صرف ان کا ہی نہیں بلکہ 4 دیگر اس کا بھی ٹرانسفر ہوا ہے۔ سریش بابو کو پلکڑ کا نیا کلکٹر مقرر کیا گیا ہے۔
موہن بھاگوت کے ترنگا لہرانے کے بعد میری کوتھی نے حکومت کو دی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ موہن بھاگوت پر کیس درج ہونا چاہئے۔ انہوں نے پولیس کو اس ہدایات بھی دی تھی، اگرچہ آر ایس ایس نے بھاگوت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسکول انتظامیہ کی مرضی کے بعد ہی انہوں نے ایسا کیا تھا۔ کلکٹر کا حکم تھا کہ اسکول میں صرف اس ے منسلک شخص یا پھر کوئی کیا منتخب شخص ہی پرچم لہرائے۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس گزشتہ کافی عرصے سے کیرل میں اپنی جگہ بنانے کو مصروف ہیں۔ کیرل میں سنگھ کارکنوں پر حملے اور قتل کے معاملات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ آر ایس ایس نے پہلی بار 2002 میں ناگپور میں ترنگا لہرایا تھا۔بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ بھی کیرالہ میں بی جے پی رہنماؤں کے خلاف ہونے والے حادثوں کو لے کر کئی بار عوامی اسٹیج سے آواز اٹھا چکے ہیں۔