واشنگٹن،24جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی ایوان نمائندگان کے درجنوں ڈیموکریٹ ارکان نے اورلینڈو حملے کے تناظر میں ایوان میں اپنے سولہ گھنٹے طویل دھرنے کے بعد عہد کیا ہے کہ ملک میں گن کنٹرول قوانین کو زیادہ سخت بنانے کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔واشنگٹن سے موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ ارکان اپنا یہ احتجاج اور گن کنٹرول قوانین میں مزید سختی کا مطالبہ ابھی حال ہی میں ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے ایک نائٹ کلب پر کیے جانے والے اس خونریز حملے کے پس منظر میں کر رہے ہیں، جس میں ایک افغانی نژاد امریکی شہری نے فائرنگ کر کے 49 افراد کو ہلاک اور 53 کو زخمی کر دیا تھا۔ اس حملے میں حملہ آور خود بھی پولیس کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کے آتشیں ہتھیاروں کی روک تھام اور ان سے متعلق زیادہ سخت قوانین کے مطالبے کی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان کی طرف سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ اس بارے میں ڈیموکریٹ ارکان کے احتجاج کی تفصیلات بتاتے ہوئے روئٹرز نے لکھا ہے کہ درجنوں منتخب ارکان ایوان کے اندر قریب 16 گھنٹوں تک اس طرح دھرنا دے کر بیٹھے رہے کہ ایوان کی معمول کی کارروائی معطل ہو کر رہ گئی۔ان احتجاجی ارکان کا مطالبہ تھا کہ ایوان نمائندگان کے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو 12 جون کو اورلینڈو میں پیش آنے والے واقعے کے بعد زیادہ سخت گن کنٹرول سے متعلق ایک نئے مجوزہ قانون پر رائے شماری کی اجازت دینا چاہیے۔ڈیموکریٹ ارکان کے اس احتجاج کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایوان کے ریپبلکن قائدین اس دھرنے کے بعد دوبارہ ایوان کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور ایوان کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا گیا کہ جولائی کی چار تاریخ کو امریکا کے قومی دن کی چھٹی کے بعد تک کسی نئے مسودہ قرارداد پر کوئی رائے شماری نہیں ہو گی۔اس موقع پر ریاست جارجیا سے تعلق رکھنے والے ایوان کے ڈیموکریٹ رکن جان لوئس نے، جو شہری حقوق کی تحریک کے ایک سرکردہ لیڈر ہیں اور جنہوں نے 1960 کی دہائی میں ہونے والے مظاہروں کی قیادت بھی کی تھی، کہا کہ ڈیموکریٹ ارکان کی طرف سے آتشیں ہتھیاروں پر زیادہ سخت کنٹرول کو یقینی بنانے کی جدوجہد جاری رہے گی۔اس دوران جان لوئس نے کہا، آج ہم کافی زیادہ فاصلہ طے کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہم نے کچھ پیش رفت کی ہے۔ ہم نے ایک پل پار کر لیا ہے اور ابھی ہمیں مزید کئی پل پار کرنا ہیں۔ جارجیا سے منتخب ہونے والے اس رکن کانگریس نے مزید کہا، جولائی کے مہینے میں جب ہم مڑ کو دیکھیں گے، تو ہمیں اپنی جدوجہد کو نئے سرے سے شروع کرنا ہو گا۔ اس لیے کہ امریکی عوام یہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے لیے کچھ کریں۔ ہمیں بہرصورت وہ سب کچھ کرنا ہو گا، جو اب لازمی ہو چکا ہے۔روئٹرز کے مطابق امریکا میں ڈیموکریٹ اراکین کانگریس چاہتے ہیں کہ ایک ایسے مسودہ قانون پر رائے شماری ہونی چاہیے، جس کی منظوری کے بعد آتشیں ہتھیار خریدنے والے عام شہریوں کے بارے میں ان کی طرف سے کوئی بھی ہتھیار خریدے جانے سے قبل زیادہ مفصل طور پر چھان بین کی جا سکے۔اس کے علاوہ ڈیموکریٹس کا ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ ایسے افراد کو ہتھیاروں کی فروخت پر بھی زیادہ سخت پابندیاں عائد ہونی چاہییں، جن کی مختلف سرکاری سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی طرف سے نگرانی کی جا رہی ہو۔