لکھنؤ، 18/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بدھ کے روز کانگریس نے اتر پردیش اسمبلی کے گھیراؤ کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ مختلف اضلاع سے کانگریس کے کارکنان بڑی تعداد میں لکھنؤ پہنچ گئے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرہ ریاستی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف کیا جائے گا، جس سے ریاست میں سیاسی ماحول مزید گرم ہونے کا امکان ہے۔
پولیس نے گھیراؤ کے پیش نظر سیکورٹی سخت کر دی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے اور کئی دیگر رہنماؤں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ پارٹی کے کارکنان سڑکوں پر اترنے کے لیے تیار ہیں، جس سے ریاستی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ مظاہرہ یوگی حکومت کی پالیسیوں جیسے بیروزگاری، مہنگائی، فرقہ وارانہ سیاست، بجلی، صحت اور تعلیم کے مسائل پر توجہ دلانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
لکھنؤ میں سیکورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، جبکہ حساس علاقوں میں اضافی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اسمبلی کے اطراف اور دیگر علاقوں میں مظاہرین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، اور شہریوں کو ممکنہ ٹریفک مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔
ریاستی اسمبلی کے شیت کالین اجلاس کے دوران منگل کو اتر پردیش حکومت کے وزیر خزانہ سوریش کھنہ نے 17,865.72 کروڑ روپے کا دوسرا ضمنی بجٹ پیش کیا۔ یہ بجٹ 7.36 لاکھ کروڑ روپے کے اصل بجٹ کا 2.42 فیصد ہے، جس میں زراعت اور صنعت کو سب سے زیادہ فنڈز دیے گئے ہیں۔
اسمبلی کا اجلاس 17 سے 20 دسمبر تک جاری رہے گا، جس میں ریاست سے متعلق مختلف اہم مسائل پر بحث متوقع ہے۔ ان موضوعات میں سنبھل میں پیش آئے تشدد کے واقعات، تجاوزات کے خلاف مہم، جھانسی آتشزدگی اور مہاکمبھ کی تیاریوں پر بات چیت شامل ہے۔