کراچی،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا سندھ حکومت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو پولیس ریفارمز کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل سندھ ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹائے جانے کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دے دیا اور حکم دیا ہے کہ انہیں عہدے پر برقرار رکھا جائے۔ سندھ حکومت آئی جی سندھ
کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں رکھتی، صوبائی اور وفاقی حکومتیں پولیس ایکٹ 2012میں ریفارمز کریں۔ سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ پولیس کی کمانڈ آئی جی سندھ کے پاس ہے اور اگر کوئی افسر ان کا حکم نہیں مانتا یا ان کے علاوہ کسی اور کا حکم مانتا ہے تو وہ اس کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کو ہٹانے کے فیصلے کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ سندھ حکومت آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں رکھتی جس کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے 3اپریل 2017کو آئی جی سندھ کی برطرفی کا حکم معطل کیا اور آئی جی سندھ کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ 30مئی کو محفوظ کیا تھا۔