بغداد،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)عراق کے خود مختار علاقے کردستان کی حکومت کے سربراہ مسعود بارزانی نے کہا ہے کہ بغداد کے ساتھ شراکت داری میں ناکامی کے بعد ریفرینڈم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انھوں نے یہ بات العربیہ نیوز چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ کردستان نے وفاقی حکومت کے ساتھ حقیقی شراکت داری قائم کرنے کے لیے بہت کوششیں کی ہیں لیکن وہ سب ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔اگر یہ کوششیں کامیابی سے ہم کنار ہو جاتیں تو پھر ریفرینڈم کو کسی اور وقت کے لیے ملتوی کیا جاسکتا تھا۔انھوں نے کہا کہ بہت سے بین الاقوامی فریقوں نے بھی کردستان میں ریفرینڈم کو کسی اور وقت کے لیے ملتوی کرنے کامشورہ دیا تھا کیونکہ اس وقت عراق داعش کے خلاف جنگ میں الجھا ہوا ہے۔
کرد رہ نما نے وضاحت کی ہے کہ بغداد کے ساتھ عراق کو ایک شہری جمہوری ریاست بنانے کے لیے متعدد سمجھوتے کیے گئے تھے لیکن یہ تمام ایک فرقہ وار ریاست پر منتج ہوئے ہیں۔مسعود بارزانی سے یہ انٹرویو العربیہ نیوز چینل کے جنرل مینجر ترکی الدخیل نے اپنے پروگرام مع ترکی الدخیل کے لیے ریکارڈ کیا ہے اور یہ العربیہ نیوز چینل سے سعودی عرب کے معیاری وقت کے مطابق جمعرات کی شام سات بجے (جی ایم ٹی سہ پہر چار بجے) نشر کیا گیا۔