لکھنؤ19دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں چلنے کیلئے اپوزیشن کو ذمہ دارٹھہرانے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالے دھن اور نوٹ بندی پربحث سے اپوزیشن نہیں بلکہ اقتدارکے لوگ ہی بھاگتے رہے۔مایاوتی نے آج یہاں جاری بیان میں کہاکہ کالے دھن اورنوٹ بندی وغیرہ کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث سے اپوزیشن نہیں بلکہ اقتدار پارٹی کے لوگ بھاگتے رہے کیوں کہ بغیر تیاری کیلئے گئے اپنے نوٹ بندی کے فیصلے کاجواب دینے کی ہمت وہ نہیں جٹا پا رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور اس کی حکومت ہی ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دینے کیلئے ذمہ دارہے۔کیونکہ وزیر اعظم یا تو باہر رہے یا بحث میں حصہ نہیں لیا۔بلکہ پارلیمنٹ کے باہرریلیوں وغیرہ میں گمراہ کرنے والی بیان بازی کرکے پارلیمنٹ کے وقارکونقصان پہونچایا۔ بی ایس پی سربراہ نے کہاکہ مودی ملک کے عوام سے قربانی دینے کی اپیل دوہراتے رہے جبکہ بینک کے باہر لوگوں کی مسلسل موتیں ہو رہی ہیں۔ یہ نہایت ہی افسوسناک اورحکومت کی ناکامی کی علامت ہے۔ مایاوتی نے وزیر اعظم مودی کی آج کانپور میں ہوئی ریلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھاڑے پرجٹائی گئی بھیڑ کے سامنے آج بھی انہوں نے گھسی پٹی باتیں کیں اوربینکو ں پرلائن لگائے کھڑی90فیصد عوام کیلئے ریلیف کی کوئی بات نہیں کہی ہے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جس طرح تامل ناڈو حکومت نے وہاں کی وزیراعلیٰ جے للتاکے انتقال کے بعد کے واقعات میں ہلاک ہونے والے تقریباََ600لوگوں کو 3-3 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیاہے اسی طرح مرکزی حکومت کو بینکوں کی قطار میں مرنے والوں کے اہل خانہ کیلئے معاوضے کا انتظام کرنا چاہئے۔بی ایس پی سربراہ نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال تک اسے ریاست میں پھیلاغنڈہ راج دکھائی نہیں پڑا اب جب اسمبلی کے انتخابات آ گئے تب غنڈہ راج ہٹانے کی بات کر رہے ہیں۔