نئی دہلی، 14/دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) راجیہ سبھا میں آج کانگریس، ڈی ایم کے، سی پی آئی سمیت مختلف جماعتوں کے ارکان نے ’وردا‘طوفان سے متاثرہ تمل ناڈو کو خصوصی پیکیج دیئے جانے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اس پر غور کرے گی۔جیٹلی نے کہا کہ حکومت تمل ناڈو میں وردا طوفان سے ہوئے نقصان کو لے کر ظاہر کی گئی تشویش کو سمجھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سنگین بحران ہے، انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف کی ٹیموں کے ساتھ فوج کی تعیناتی کی طرح کچھ احتیاطی اقدامات اٹھائے گئے تھے اور مرکز ریلیف پہنچانے کے لیے ضروری قدم اٹھائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر ارکان کی تجاویز پر عمل کریں گے اور حکومت متعلقہ اتھارٹی کے ساتھ صلا ح و مشورہ کرنے کے بعد امداد کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔اس سے پہلے وقفہ صفر میں سی پی آئی کے ڈی راجہ نے تمل ناڈو میں طوفان سے ہوئی تباہی کا ذکر کیا اور کہا کہ نوٹ بند ی کی وجہ سے صورت حال اور بھی سنگین ہو گئی ہے، ڈی ایم کے کے ٹی شیوا نے کہا کہ اس طوفان کی وجہ سے 24لوگوں کی موت ہو جانے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے چنئی سمیت کئی مقامات پر معمولات زندگی بڑے پیمانے پر متاثر ہے۔سینئر کانگریسی لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ مرکز کو ریاستی حکومت کی درخواست پر فوری ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مرکز کو ریاست کے لیے پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے، اس کے ساتھ چدمبرم نے کہا کہ اس بات کی بھی یقینی بنایا جانا چاہیے کہ تمل ناڈو میں بینکوں اور اے ٹی ایم میں ضروری مقدار میں رقم ہو تاکہ لوگ اپنے پیسے نکال سکیں۔سی پی ایم کے ٹی کے رنگا راجن اور بی جے پی کے سبرامنیم سوامی نے متاثرہ علاقوں میں نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔