مقبوضہ بیت المقدس،19اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی حکام نے جیل میں قید ایک فلسطینی صحافیہ کو رہائی کے بعد دو ہفتوں کے لیے بیت المقدس سے بے دخل کردیا ہے۔فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق صہیونی حکام نے صحافیہ اور سماجی کارکن صابرین دیاب کو اس شرط پر رہا کیا کہ وہ جرمانہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ دو ہفتے کے لیے بیت المقدس میں داخل نہیں ہوگی۔وفا کے مطابق دیاب کو اسرائیلی فوج نے چند روز قبل بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے قبل حراست میں لیے لیا تھا۔ حراست میں لیے جانے کے بعد اسے القشلہ نامی بدنام زمانہ حراستی مرکز میں سات گھنٹے تک جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے اسے غلیظ الفاظ میں گالیاں دیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے بعد حراست میں لیلیا۔ فوجی افسر نیالزام عاید کیا کہ صابرین دیاب اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ عدالت میں اس کے خلاف نام نہاد الزامات کے تحت چارج شیٹ پیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد اسے رہا تو کردیا مگر ساتھ ہی دو ہفتے کے لیے بیت المقدس میں داخل نہ ہونے کی شرط بھی عاید کی۔