ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / جرمنی: کار سوار نے کرسمس بازار میں ہجوم کو کچل دیا، 5 افراد ہلاک، 200 زخمی

جرمنی: کار سوار نے کرسمس بازار میں ہجوم کو کچل دیا، 5 افراد ہلاک، 200 زخمی

Sun, 22 Dec 2024 19:12:48  Office Staff   S.O. News Service

جرمنی، 22/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جرمنی کے مشرقی شہر ماگڈبرگ میں ایک شخص نے کرسمس بازار میں لوگوں کے ہجوم پر گاڑی چڑھادی، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ کرسمس کے موسم میں ہونے والی ہلچل کے درمیان پیش آیا، جس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

خبر رساں ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ کار کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا، تاہم یہ ڈرائیور پہلے سے مشتبہ شدت پسند کے طور پر شناخت نہیں رکھتا تھا۔

جرمن ریاست سیکسنی انہالٹ کے سربراہ رائنر ہیسلوف نے کہا ہے کہ کرسمس مارکیٹ میں کار بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے زخمیوں میں سے 40 افراد کی حالت تشویش ناک ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور ’خوفناک تباہی‘ کی مذمت کی ہے۔

جرمن چانسلر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرمنی 2016 میں برلن کی کرسمس مارکیٹ پر ہونے والے مہلک حملے کی برسی کے قریب ’اس ہولناک حملے کا قانون کی پوری طاقت سے‘ جواب دے گا، جس میں بہت سے لوگ زخمی اور ہلاک ہوئے تھے۔

اولاف شولز نے ایک ایسے وقت میں قومی اتحاد کا مطالبہ بھی کیا ہے، جب فروری میں انتخابات کے پیش نظر جرمنی میں امیگریشن اور سیکیورٹی کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ملک کی حیثیت سے ایک ساتھ رہیں، ہم ایک ساتھ رہیں، تعلقات کو جوڑیں، یہ نفرت نہیں ہے جو ہمارے بقائے باہمی کا تعین کرتی ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک ایسی کمیونٹی ہیں جو مشترکہ مستقبل چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سارے ممالک کی جانب سے یکجہتی کے اظہار کے لیے شکر گزار ہیں، یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ہم جرمن اس خوفناک تباہی کا سامنا کرنے میں اکیلے نہیں ہیں۔

ماگڈبرگ کی علاقائی حکومت کے ترجمان میتھیاز شوپے اور شہر کے ترجمان مائیکل ریف نے کہا کہ شبہ ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا عمل ہے۔

کرسمس مارکیٹ میں جہاں دکانوں کے باہر لٹکے ستاروں اور دیگر آرائشی اشیا کی آپس میں ٹکرانے کی آوازیں تھیں، وہیں ایمبولینس کے سائرن کی آوازوں سے ماحول سوگوار ہوگیا تھا۔

شام 7 بجے کے لگ بھگ بازار میں جب چھٹی کے وقت خریداروں کا ہجوم تھا مارکیٹ میں کار سوار نے یہ حملہ کیا۔

قبل ازیں ریاستی گورنر نے کہا تھا کہ کرسمس سے قبل ہونے والا یہ ایک ’خوفناک واقعہ‘ ہے۔

جرمن چانسلر اولف شولز نے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں کہا تھا کہ میری ہمدردیاں متاثرین اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں، ہم ان کے ساتھ اور ماگڈبرگ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

برلن کے مغرب میں واقع ماگڈبرگ، سکسنی انہالٹ علاقے کا بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی تقریباً 2 لاکھ 40 ہزار کے قریب ہے۔
 


Share: