نئی دہلی، 18/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)لوک سبھا نے 2024-25 کے لیے ضمنی گرانٹس کے پہلے بیچ کے بل میں اپوزیشن کی ترمیمی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا۔ حکومت نے 87,762.56 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کی اجازت کے لیے جمعرات کو لوک سبھا میں مالی سال 2024-25 کے ضمنی گرانٹس کی پہلی فہرست پیش کی، جس میں اضافی نقد اخراجات کا تخمینہ 44,143 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئےلوک سبھا میں کہا کہ حکومت بدعنوانی کے خلاف سخت ہے اور کسی بھی سطح پر اقتصادی مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وجے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی سمیت تمام مفرور اقتصادی مجرموں کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں اور رقم بینکوں کو واپس کر دی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی بنگال میں منریگا جیسی اسکیموں میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور مرکزی تحقیقاتی ٹیم نے ریاستی حکومت کے افسران کے سامنے بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا ہے، اس لیے جب تک ریاستی حکومت ان کو درست نہیں کرتی، باقی رقم مرکز سے نہیں دی جائے گی۔ سیتا رمن نے مزید کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دوران خردہ مہنگائی 10 فیصد سے اوپر چلی گئی تھی، لیکن 2009 اور 2014 کے درمیان اس میں 11 فیصد کمی آئی تھی۔ این ڈی اے حکومت کے دوران مہنگائی کی شرح یو پی اے کے دور سے کہیں بہتر رہی ہے۔ سیتا رمن نے کانگریس کے دور کی مثال دی کہ ایل پی جی سلنڈر صرف خاص لوگوں کے لیے دستیاب تھے، لیکن این ڈی اے کے دور میں تقریباً سبھی کو یہ سہولت مل رہی ہے۔