عینی شاہدین کا دعوی،ممبراسمبلی کا بیٹاچلارہاتھاکار،ملزم نے کیاانکار
جے پور،2جولائی؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مئی کے مہینے میں بہار کے گیا ضلع میں معطل ایم ایل سی منورما دیوی کے بیٹے پر روڈ ریز کا معاملہ درج ہوا ہے،اب ایسا ہی ایک اور معاملہ جے پور میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں سیکر کے آزاد ممبر اسمبلی نند کشور مہریا کی بی ایم ڈبلیو کار سے ٹکر کے بعد 6 افراد کو کچل دیا ہے جس میں تین لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔معاملہ جمعہ کی رات دو بجے کا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ حادثے کے وقت مہریا کی کار بیٹا سدھارتھ چلا رہا تھا۔اس حادثے میں زخمی ایک پولیس والے نے کہا کہ وہ 100کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڈرائیو کر رہا تھا۔زخمی پولیس اہلکار نے یہ بھی کہا کہ لگ رہا تھا کہ 20سال کے سدھارتھ نے شراب پی رکھی تھی اور اس کی تصدیق کے لئے اس کے خون کے نمونے لیکر فارنسک لیب بھیجا جائے گا،تاہم سدھارتھ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا کہ کار وہ نہیں بلکہ ان کا ڈرائیور چلا رہا تھا۔ملزم سدھارتھ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ آئس کریم کھانے گئے ہوئے تھے،بارش تیز ہو رہی تھی اور ہم واپس آنے لگے،تبھی راستے میں ایک آٹورکشا سامنے آ گیا جس کا لائٹس نہیں تھا۔ڈرائیور نے اس کو بچانے کے لئے گاڑی کو موڑا لیکن گاڑی کا دوسرا سائیڈ آٹو کو لگ گیا اور وہ پلٹ گیا،اس کے بعد گاڑی پی سی آر وین سے جا ٹکرائی۔لیکن بری حالت میں بی ایم ڈبلیوکے پرزے کھولے گئے چاروں ایئربیگس مہریا کے دعوے کوجھٹلارہے ہیں۔اس پر مہریا کا کہنا ہے کہ ایسا اس لئے ہوا کیونکہ اس کا ڈرائیور بریک اور ایکسلیریٹر کو لے کر گھبرا گیا۔موقع پر پی سی آر وین میں موجود پولیس والوں کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت لیڈر کا بیٹا ہی گاڑی چلا رہا تھا۔این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں متاثرہ خاندان کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ ہم بہت غریب لوگ ہیں،میرے جیجاجی اپنے ماں باپ کی اکیلی اولاد تھے،وہ اپنی دکان کا کام نپٹاکر گھر واپس آ رہا تھا۔وہیں سدھارتھ کا کہنا ہے کہ میں اور میرا خاندان متاثرہ خاندانوں کی ہر طرح سے مدد کرنے کے لئے تیار ہیں،ہماراخون ٹیسٹ بھی ہوا ہے، کسی نے بھی شراب نہیں پی تھی اور ڈاکٹروں نے رپورٹ بھی تیارکی ہے۔فی الحال سدھارتھ پولیس کی حراست میں ہے۔