نئی دہلی، 24؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )گزشتہ چند دنوں سے مسلسل وزارت خزانہ کے حکام پرنشانہ سادھ رہے بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے جب جمعہ کو براہ راست وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو ٹارگٹ کیا تو پارٹی بیک فٹ پرآگئی جس کے بعداس نے صاف کر دیا کہ پارٹی ڈسپلن سب سے اوپر ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ پارٹی اعلیٰ کمان سوامی کے بیانات سے ناراض ہے۔پارٹی نے صاف کر دیا ہے کہ ذاتی رائے کی آڑ میں نظم و ضبط سے کھلواڑ نہیں چلے گا۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں پر حملہ قابل قبول نہیں ہے۔بی جے پی لیڈروں نے کہا ہے کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ سوامی کے حملوں کے پیچھے آر ایس ایس ہے۔پارٹی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ انہیں راجیہ سبھا میں پہنچانے میں آر ایس ایس کا بڑا کردار تھا لیکن آر ایس ایس پارٹی رہنماؤں اور حکام پر ذاتی حملوں کاحامی نہیں ہے۔پارٹی کے ذرائع کہتے ہیں کہ بی جے پی میں یہ رائے ہے کہ اروند سبرامنیم پر جو الزام لگائے گئے ہیں وہ مکمل طورپربے بنیاد ہیں۔پارٹی ذرائع نے یہ بھی صاف بتایا کہ سبرامنیم اور پالیسی کمیشن کے سربراہ اروند پنگڑھیا کی تقرری پرآرایس ایس کوکوئی اعتراض نہیں تھا۔ساتھ ہی پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ سوامی کے ٹویٹ پر نوٹس لیا گیا ہے۔قابل ذکرہے کہ وزارت مالیات پر حملے کو نئی سطح پر لے جاتے ہوئے بی جے پی لیڈرسبرامنیم سوامی نے اپنے اوپر کنٹرول رکھنے کامشورہ دینے والوں کو یہ کہتے ہوئے ڈھکے چھپے انداز میں دھمکی دی کہ اگر وہ نظم و ضبط کو نظر انداز کریں گے تو طوفان آ جائے گا۔انہوں نے واضح طورپروزیر خزانہ ارون جیٹلی پر نشانہ لگاتے ہوئے اپنے ٹویٹس میں کہاکہ بغیر مانگے مجھے نظم و ضبط اورکنٹرول مشورہ دینے والے لوگ یہ نہیں سمجھ رہے کہ اگر میں نے نظم و ضبط کی غفلت کی تو طوفان آ جائے گا۔