ممبئی ؍نئی دہلی، 24؍جون (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹی شیوسینا کے درمیان سیاسی رسہ کشی کاسلسلہ جاری ہے۔دونوں جانب سے تیزوتند بیان بازی پورے عروج پرہے۔ ساتھ ہی دونوں پارٹیوں کے درمیان شہ مات کا کھیل بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔تازہ معاملے میں سیاست میں’ ’بالی ووڈ ‘‘کا تڑکا لگ گیا ہے۔بی جے پی کی میگزین میں شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا موازنہ شعلے فلم کے اسرانی سے کیا گیا تھا ۔شیوسینا نے اس کا کرارا جواب دیتے ہوئے اب بی جے پی کے قومی صدر کو شعلے کا’گبرسنگھ‘کہا ہے۔اگر ادھو ٹھاکرے اسرانی ہیں تو امت شاہ گبر سنگھ۔کہا گیا ہے کہ جس طرح امت شاہ کام کر رہے ہیں،اسے دیکھتے ہوئے شعلے کے اختتام میں جو حالت گبر سنگھ کی ہوئی تھی وہی حالت بی جے پی کے اس گبر سنگھ کی ہوگی۔شیوسینا کی کونسلر کشوری پیڈنیکر نے یہ بیان دیا ہے۔شیوسینا کے ترجمان اخبار ’سامنا ‘کے ذریعہ بی جے پی پر مسلسل حملے کئے جاتے رہے ہیں،لیکن اب بی جے پی نے بھی اپنے ترجمان اخبار اور رسالوں کے ذریعے شیوسینا پر حملہ تیز کر دیا ہے ۔اسی کی وجہ سے یہ شعلے فلم کے کرداروں کو لے کر شیوسینا بی جے پی کے درمیان اب نیا تنازعہ کھڑا ہو چکا ہے۔اس سے پہلے بھی شیوسینا نے براہ راست کئی مسائل پر بی جے پی اور یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ بولا ہے ۔بی جے پی نے اس سے پہلے لکھا تھا کہ شیو سینا’طلاق‘لے سکتی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ جنگ کہاں تک جاتی ہے۔یوپی اسمبلی انتخابات کولے کر بھی شیوسینا، بی جے پی کو گھیررہی ہے۔