ابوجا،یکم جولائی؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)نائجیریا کے شہر لاگوس میں حکام نے شور کم کرنے کے لیے 70گرجا گھر اور 20مساجد بند کرنے کا حکم دیا ہے۔اس کے علاوہ حکام نے دس ہوٹلوں، شراب خانوں اور کلبوں کو بھی بند کر دیا ہے۔مساجد کی انتظامیہ نے چرچ انتظامیہ کی نسبت ہدایات پر جلد عمل کیا۔ کیونکہ جب مساجد اور چرچوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تو مساجد نے فوری طور پر سپیکرز کی آواز کم کی تاکہ شور کم ہو سکے۔حکام کے مطابق وہاں گاڑیوں کے ہارن کے شور، اذان کی آواز اور چرچ میں اونچی آواز میں گانے سے شور میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ریاست کے حکام نے افریقہ کے اس سب سے بڑے شہر کو سن 2020تک شور سے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔اگست میں ریاست لاگوس میں ماحولیات کے تحفظ کے ادارے ایل ای پی اے نے مقامی افراد کی جانب سے شور کی شکایات موصول ہونے کے بعد 22عمارتوں کو بند کر دیا تھا۔حالیہ کریک ڈاؤن کے بعد ادارے کے جنرل مینیجر بولا شہابی نے کہا کہ ایجنسی اب لوگوں کو ٹینٹس اور ان عمارتوں میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔بولا شہابی کہتے ہیں کہ مساجد کی انتظامیہ نے چرچ انتظامیہ کی نسبت ہدایات پر جلد عمل کیا، کیونکہ جب مساجد اور چرچوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تو مساجد نے فوری طور پر سپیکرز کی آواز کم کی تاکہ شور کم ہو سکے۔خیال رہے کہ نائجیرین عوام انتہائی مذہبی ہیں۔ شہر میں زیادہ تر آبادی مسیحی برادی کی ہے اور یہاں بہت سے چرچ موجود ہیں۔