پلول28جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہریانہ میں گؤ حفاظت کے نام پر غنڈہ گردی اور بے لگام سیاست تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔پلول شاہراہ پر پکڑے گئے گؤاسمگلروں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، اسے سن کر آپ بھی چونک جائیں گے۔دونوں اسمگلروں کے ساتھ بے رحمی کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ان دونوں کو گوبر کھانے کو مجبور کیا جا رہا ہے۔واقعہ10جون کا ہے، لیکن ویڈیو سامنے کے بعداس طرف ہنگامہ مچ گیا ہے۔اس میں دو لوگوں کو زبردستی گائے کا گوبراور گائے کا پیشاب اور دودھ پلایا جا رہا ہے۔الزام ہے کہ دونوں کے ساتھ گؤرکشاٹیم کے ارکان نے ایسا کیا، وہیں گڑگاؤں گؤرکشاٹیم کے صدر دھرمیندر یادو نے بتایا کہ انہوں نے دو لوگوں رضوان اورمختار کو 10جون کوکھلایا۔یادو کے مطابق ٹیم کو خبر ملی کہ دو لوگ گائے کے گوشت لے کر جا رہے ہیں۔اس کے بعد کارکنوں نے زائچہ-مانیسر-پلول ایکسپریس وے پر گاڑی کو روکا۔اس میں700کلو بیف میوات سے دہلی لے جایا جا رہا تھا۔دھرمیندر نے مانا ہے کہ ان کی ٹیم نے رضوان اورمختار نام کے دونوں لڑکوں کویعنی گائے کے گوبر، گائے کے پیشاب، دودھ، دہی اور گھی کا مرکب کھانے کیلئے مجبورکیاتھا۔یادو کہتے ہیں کہ انہیں اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کس نے بنالیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے گائے کے گوشت سے بھری گاڑی کو تقریباَََ 7کلومیٹر تک پیچھا کیا جس کے بعدبدرپور بارڈر کے پاس اسے پکڑ لیا۔گاڑی کی تلاشی لینے پر ہمیں پتہ چلا کہ اس میں700کلو بیف تھا۔اس کے بعد ہم نے انہیں سبق سکھانے کیلئے یہ سب کھلایا ۔بہر حال ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ دو لوگ سڑک کے کنارے گوبر کے مرکب کو سامنے رکھ کر بیٹھے ہیں اور پانی کی مدد سے اسے جیسے تیسے کھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔گؤرکشاٹیم کے رضاکار انہیں جلدی کرنے کو کہہ رہے ہیں۔وہ بیچ بیچ میں انہیں’’گؤماتا کی جے‘‘اور ’’جے شری رام‘‘کے نعرے لگانے کو کہہ رہے ہیں۔دونوں لوگ مرکب کو مشکل سے نگلنے کی کوشش کرتے ہوئے نعرے لگا رہے ہیں۔