کنداپور ،23 / دسمبر (ایس او نیوز) ساستان ٹول گیٹ پر کمرشیل گاڑیوں کو ٹول سے مستثنیٰ کرنے کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے کل پھر ایک بار یہاں رکن پارلیمان کوٹا سرینواس پجاری کی موجودگی میں احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ جس کے بعد ٹول گیٹ پر 30 دسمبر تک جوں کی توں حالت [اسٹیٹس کوو] برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
احتجاجی مظاہرین نے کوٹا ضلع پنچایت کے حدود میں کمرشیل گاڑیوں کے لئے چھوٹ کی اپنی مانگ دہراتے ہوئے ٹول پلازہ کی دو گیٹس بند کر دیں ۔ جب مظاہرے نے شدت اختیار کی تو اسسٹنٹ کمشنر مہیش چندرا نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین اور رکن پارلیمان سے بات چیت کی جس کے 30 دسمبر تک اسٹیٹس کوو برقرار رکھنے اور ڈپٹی کمشنر کےساتھ میٹنگ منعقد کرکے مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
رکن پارلیمان کوٹا سرینواس پجاری نے مظاہرین کو اپنی طرف سے پوری حمایت کا تیقن دیتے ہوئے بتایا کہ " قانون کے مطابق ٹول گیٹ کے دونوں جانب مقامی لوگوں کے لئے سروس روڈ تعمیر کرنا چاہیے ۔ اگر مقامی گاڑیوں کو ٹول کے بغیر یہاں سے گزرنے نہیں دیا گیا تو ہم لوگ سروس روڈ کی تعمیر کا مطالبہ کریں گے ۔" پجاری نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ڈپٹی کمشنر سے بھی بات کی ۔ لیکن جب ابتدا میں ٹول گیٹ پر اسٹیٹس کوو برقرار رکھنے کی بات کو منظوری نہیں ملی تو مظاہرین نے اپنا احتجاج تیز کر دیا اور ٹول گیٹ کی تمام گیٹس کو بند کر دیا ۔
ہائی وے جاگرتی سمیتی کے اہم اراکین شیام سندر نیاری، پرتاپ شیٹی وٹل پجاری، ناگراج گانیگا، گنیش پجاری، کانگریس بلاک صدر شنکر کوندار اور یشپال سوورنا وغیرہ نے احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا ۔
برہماور سرکل انسپکٹر دیواکر اور کوٹا سب انسپکٹر راگھویندرا نے موقع پر حاضر رہ کر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا ۔