بھٹکل 25 / دسمبر (ایس او نیوز) پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے امبیڈکر کے تعلق سے اور کرناٹکا اسمبلی سیشن میں کاونسل کے رکن سی ٹی روی نے وزیر لکشمی ہیبالکر کے بارے میں جو ہتک آمیز تبصرے کیے تھے ، اس کی مذمت کرتے ہوئے اڈپی سمیت ریاست کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔
آئین ہند کو ترتیب دینے اور اس کے ذریعے ملک کے شہریوں کو بنیادی حقوق و اختیارات فراہم کرنے والے بابا صاحب امبیڈکر کے بارے میں امیت شاہ کے ہتک آمیز تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے کلبرگی ، بیدر اور گدگ میں مختلف تنظیموں نے لوگوں سے اپنی مرضی سے بند منانے کی اپیل کی تھی ۔
اس کے جواب میں مثبت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تاجروں نے اپنی دکانیں اور کاروبار مکمل طور پر بند رکھے ۔ کلبرگی میں احتجاجی مظاہرے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی تصویر سامنے رکھ کر علامتی طور پر ارتھی کا جلوس نکالا گیا اور امیت شاہ پتلا جلایا گیا ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں صدر ہند کو مداخلت کرتے ہوئے امیت شاہ کو مرکزی وزارت سے برطرف کرنا چاہیے اور ان کے خلاف ملک سے غداری کا کیس درج کرتے ہوئے امیت شاہ کو ملک بدر کرنا چاہیے ۔
مظاہرین نے امبیڈکر کی حمایت میں نعرے بلند کرتے ہوئے ذات پات اور اونچ نیچ کے منووادی نظریات پر عمل کرنے والے امیت شاہ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ۔ اس ضمن میں ضلع ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم سونپا گیا ۔
اسی طرح گدگ - بیٹگیری جڑواں شہروں میں بھی مختلف تنظیموں کی آواز پر منایا گیا بند بھی پوری طرح کامیاب رہا ۔ بعض جگہ مظاہرین نے راستہ روکو دھرنا بھی دیا جس کی وجہ سے ٹریفک میں خلل واقع ہوا ۔ کانگریس ضلع کمیٹی، لنگایت پرگتی شیل سنگھا، کنڑا حامی تنظیموں، مرچنٹس ایسوسی ایشنس نے بند کی حمایت کی تھی ۔ یہاں بھی مظاہرین نے امیت شاہ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ۔
اڈپی میں بھی دلت تنظیموں اور جن وادی مہیلا سنگھٹن ضلع سمیتی کی جانب سے اڈپی ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرا کیا گیا ۔ جس میں پارلیمنٹ میں امیت شاہ نے امبیڈکر کے متعلق اور کرناٹکا اسمبلی سیشن میں خاتون وزیر لکشمی ہیبالکر کو مخاطب کرکے ایم ایل سی سی ٹی روی نے جو انہتائی تحقیر اور ہتک آمیز تبصرے کیے تھے اس کی مذمت کی گئی ۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نارائن مَنور نے امیت شاہ کے رویے کو زہریلی منووادی سوچ کا نتیجہ بتایا اور وارننگ دی کہ دستور ہند کے ذریعے ملک کے شہریوں کو یکساں حقوق دینے والے امیبڈکر کے موضوع کو اگر چھیڑا گیا تو امیت شاہ پریوار کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی ۔ مظاہرین نے کہا کہ یہ احتجاج یہاں رکنے والا نہیں ہے ۔ عوام اس کا بھرپور جواب دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرستانہ اور ذات پرستانہ سوچ رکھنے والے سیاست دان منظم طور پر دستور کو دھیرے دھیرے ختم کرتے ہوئے جمہوری نظام حکومت کو درکنار کرتے ہوئے ملک میں ڈکٹیرشپ قائم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔
اس موقع پر منوسمرتی کی کاپی کو نذر آتش کرتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کیا گیا۔