ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / اتر پردیش میں تعلیمی مسائل شدت اختیار کر گئے، 7.85 لاکھ بچے اسکول جانے سے قاصر

اتر پردیش میں تعلیمی مسائل شدت اختیار کر گئے، 7.85 لاکھ بچے اسکول جانے سے قاصر

Tue, 10 Dec 2024 16:53:09  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 10/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) تعلیمی سال 2024-25 کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں ایک سنگین مسئلہ سامنے آیا ہے، جہاں ملک بھر میں 11.70 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے محروم ہیں۔ یہ اعداد و شمار تعلیمی نظام کو درپیش چیلنجز کو نمایاں کرتے ہیں۔ یہ معلومات پارلیمنٹ میں وزیر مملکت برائے تعلیم جینت چودھری نے آندھرا پردیش کے رکن پارلیمنٹ ماتوکومیلی شری بھارت کے سوال کے جواب میں فراہم کیں۔

رپورٹ کے مطابق، سب سے زیادہ متاثرہ ریاست اتر پردیش ہے، جہاں تقریباً 7.85 لاکھ بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ جھارکھنڈ میں یہ تعداد 65 ہزار سے زیادہ ہے، جبکہ آسام میں 64 ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ گجرات، جو اقتصادی طور پر ایک مضبوط ریاست سمجھی جاتی ہے، وہاں 54 ہزار 5 سو بچے اسکول سے باہر ہیں۔ مدھیہ پردیش اور ہریانہ میں بھی تقریباً 30 سے 40 ہزار بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ بہار، جو پہلے ہی تعلیمی میدان میں پیچھے ہے، وہاں تقریباً 25 ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

دہلی، جہاں تعلیمی انقلاب کا دعویٰ کیا جاتا ہے، وہاں بھی تقریباً 18 ہزار 3 سو بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ دوسری طرف، لداخ اور لکشدیپ جیسے مرکز کے زیر انتظام علاقے اس مسئلے پر بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں، جہاں ایک بھی بچہ اسکول سے باہر نہیں ہے۔ پڈوچیری میں صرف چار بچے اسکول نہیں جا رہے، جبکہ انڈمان و نکوبار جزائر میں یہ تعداد صرف دو ہے۔

حکومت نے وضاحت دی کہ تعلیم آئینی طور پر مشترکہ فہرست میں شامل ہے، جس کی وجہ سے زیادہ تر اسکولی تعلیمی ذمہ داری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر ہے۔ حکومت نے یہ اعداد و شمار اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے آن لائن ڈیش بورڈ کے ذریعے جمع کیے ہیں، جو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے فراہم کیے گئے ہیں۔


Share: