نئی دہلی، 12/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ہندوستانی معیشت کے لیے ایک دھچکا دیتے ہوئے موجودہ مالی سال کے لیے ترقی کے تخمینے کو کم کر دیا ہے۔ اے ڈی بی نے ملک میں ذاتی سرمایہ کاری اور مکانات کی طلب میں کمی کو وجہ بتاتے ہوئے ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی کو گھٹا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے۔ مالی سال 26-2025 کے لیے بھی ترقی کے تخمینے کو 7.2 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل آر بی آئی کے گورنر نے بھی پالیسی میٹنگ کے بعد ترقی کے تخمینے کو کم کرتے ہوئے 6.6 فیصد کر دیا تھا۔ تاہم، کئی دیگر ادارے اب بھی ہندوستانی معیشت کے حوالے سے پُرامید ہیں اور اسے مثبت امکانات سے بھرپور مانتے ہیں۔
بدھ کو ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک (اے ڈی او) کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق امریکی تجارت، مالیات اور امیگریشن پالیسیوں میں تبدیلی ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کی ترقی کو متاثر کر سکتی ہے۔ ساتھ ہی مہنگائی میں بھی اضافے کا امکان ہے۔ جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کی معیشتوں کے 2024 میں 4.9 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی امید ہے۔ یہ فیصد اے ڈی بی کی جانب سے ستمبر میں لگائے گئے 5 فیصد کے اندازے سے تھوڑا سا کم ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی رواں مالی سال کے لیے شرح ترقی کے تخمینے کو 7.2 فیصد سے کم کر کے پچھلے ہفتہ 6.6 فیصد کر دیا تھا۔ مرکزی بینک نے معاشی سرگرمیوں میں سُست روی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر مہنگائی کا تخمینہ بھی بڑھا کر 4.8 فیصد کر دیا تھا۔ ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح ترقی رواں مالی سال 25-2024 کے جولائی-ستمبر ماہ میں 5.4 فیصد پر آ گئی تھی جو کہ 7 سہ ماہیوں کی ذیلی سطح تھی۔ حالانکہ آر بی آئی نے خود اس کے 7 فیصد پر رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔