ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھٹکل میں چوری کی زبردست واردات؛ تراویح پڑھ کر واپس آنے تک گھر کے تمام زیورات پر ہاتھ صاف

بھٹکل میں چوری کی زبردست واردات؛ تراویح پڑھ کر واپس آنے تک گھر کے تمام زیورات پر ہاتھ صاف

Fri, 17 Jun 2016 01:26:19  SO Admin   S.O. News Service

بھٹکل 16جون (ایس او نیوز) بھٹکل جالی روڈ پر واقع جناب ایس ایم سید محمد فاروق امباری کے مکان پر چوری کی زبردست واردات پیش آئی ہے جس میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 25 لاکھ مالیت سے بھی زائد زیورات پر ہاتھ صاف کرلیا گیاہے، جبکہ الماری میں رکھی ہوئی پانچ لاکھ روپیہ نقد رقم بھی چور اُڑالے گئے ہیں۔ گھرکی الماری میں کتنے لاکھ کے زیورات تھے اور کیا کیامال چوری ہوا ہے، اس کا اندازہ لگانا گھروالوں کے لئے بھی مشکل ہورہا ہے، البتہ اتنا اندازہ لگایا گیا ہے کہ کم ازکم 25 سونے کی گنیاں،کئی سونے کے ہار اور زیورات اور کم و بیش پانچ لاکھ روپیہ نقد رقم پرچوروں نے ہاتھ صاف کیا ہے۔کچھ دیر کے لئے گھر سے باہرنکلنا اتنا مہنگا ثابت ہوسکتا ہے،یہ بات سوچ کرہی گھروالے پریشان ہیں۔

                جمعرات کی شام قریب نو بجے گھر کے مرد حضرات سمیت خواتین بھی تراویح کے لئے گھر پر تالہ لگاکرباہر نکلی تھیں، رات قریب دس بجے جب واپس گھر پہنچیں تو مین دروازہ کُھلا ہوا ملا، اندر جاکر دیکھا تو الماری کھلی ہوئی تھی اور تمام سامان بکھرا پڑا تھا، یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ تراویح پڑھ کر واپس آنے تک گھر پر موجود سبھی زیورات سمیت نقد رقم پر ہاتھ صاف کردیا گیا ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ قریب30 لاکھ سے بھی زائد مالیت کی چوری ہوئی ہے۔

                بتایا گیا ہے کہ جالی روڈ پر مضافاتی پولس اسٹیشن کے کچھ ہی فاصلے پر واقع اس مکان کے لوگوں نے گھر کا تالہ خراب ہونے کی وجہ سے بغل میں ہی واقع ایک مکان کا تالہ لے کراپنے گھر پر لگایا تھا، مقامی لوگوں کو شک ہے کہ اُسی مکان کے کچھ افراد یا اُس مکان میں اکثر آنے جانے والے لوگوں نے ہی اپنے پاس موجود تالے کی کنجی سے گھرکا تالہ کھولا ہوگا اور تمام زیورات پر ہاتھ صاف کیا ہوگا۔ گھروالوں کو گھر کے باہر ہی کُھلا ہوا تالہ بھی پڑا ہوا ملا ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ چوروں نے صرف اُس بیڈروم میں موجود الماری کو توڑا ہے ، جس پر زیورات اور رقم رکھی گئی تھی، جبکہ دوسرے بیڈروم میں موجود الماری کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا ہے۔

جناب امباری فاروق صاحب ایک این آرائیز ہیں، کافی عرصہ دبئی میں رہنے کے بعد حال ہی میں وہ ریٹائرڈ ہوکر بھٹکل میں رہائش پذیر ہوئے ہیں۔ ان کے مکان میں ان کے ساتھ ان کی اہلیہ،ایک حافظ بیٹی اور ایک بیٹا جملہ چارلوگ ہی رہتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ قریبی مکان میں ان کی بیٹی ہی تراویح کی نماز پڑھاتی ہے، مرد حضرات مسجد میں نماز کے لئے جاتے ہیں تو ان کی بیٹی اور اہلیہ قریبی گھر میں تراویح کے لئے جاتے ہیں۔ سمجھا جارہا ہے کہ چوروں نے ان کے گھر سے باہر نکلنے اور واپس گھر پہنچنے کے اوقات سے پہلے ہی واقفیت حاصل کر رکھی ہوگی اور موقع ملتے ہی کام پر لگ گئے ہوں گے۔

                چوری کی اطلاع ملتے ہی نماز سے فارغ ہونے والے کافی افراد متعلقہ مکان پر جمع ہوگئے، اطلاع ملتے ہی بھٹکل سرکل پولس انسپکٹر پرشانت نائیک بھی اپنے پورے عملہ کے ساتھ موقع واردات پر پہنچ گئے اور چھان بین کی کاروائی شروع کی۔ پڑوسی مکان میں واقع لوگوں سے بھی پولس نے ضروری سوالات کئے ، جبکہ فنگر پرنٹس کے ماہرین کے ذریعے چھان بین کی کاروائی کو آگے بڑھانے کی توقع ہے۔ بھٹکل تنظیم کے نائب صدر عنایت اللہ شاہ بندری،میونسپالٹی کے نائب صدر ڈاکٹر ایس ایم سید سلیم (امباری)، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے سابق جنرل سکریٹری ایس ایم سید ہاشم سمیت علاقہ کے کافی ذمہ داران بھی موقع پر پہنچ گئے اوراس بات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ نماز کے لئے کچھ دیر کے لئے بھی گھروں سے باہر نکلنا آج کل کس قدر دشوار ہوگیا ہے۔

                خیال رہے کہ بھٹکل میں گذشتہ کئی مہینوں سے چور اُن گھروں کو ہی نشانہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں جن گھروں کے افراد کچھ دیر کے لئے ہی سہی گھروں سے باہر نکلتے ہیں، جیسے ہی چوروں کو پتہ چلتا ہے کہ گھروالے گھر سے باہر نکل گئے ہیں، اُن کے واپس آنے سے پہلے پہلے وہ اپنا کام کرجاتے ہیں اور گھروں پر ہاتھ صاف کرلیتے ہیں۔چوری کی اس زبردست واردات کو دیکھتے ہوئے مقامی لوگوں کی زبانی یہ سناگیا کہ بھٹکل میں چوری کی بار بار ہونے والی وارداتوں کا علم ہونے کے باﺅجود بھٹکل کے اکثر لوگ گھروں میں اتنے قیمتی اور لاکھوں مالیت کے زیورات رکھ کرایک چھوٹے سے تالے کے بھروسے گھرکو چھوڑکرباہر نکلتے ہیں تو نہایت حیرت کی بات ہے۔ٹاﺅن پی ایس آئی ریوتی سمیت کافی پولس اہلکار اس دوران گھر پر موجود تھے اور چھان بین کی کاروائی جاری تھی۔

               


Share: