رانچی، 12/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جھارکھنڈ کی چھٹی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے تیسرے دن ریاستی حکومت نے ایک سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا ہے۔ وزیر مالیات رادھا کرشن کشور نے رواں مالی سال 25-2024 کے لیے 11,697.45 کروڑ روپے کا سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا، یہ مالی سال کا دوسرا ضمنی بجٹ ہے۔ پیش کردہ بجٹ میں سب سے زیادہ فنڈ محکمہ خواتین و اطفال کے لیے مختص کیا گیا ہے، جس کے تحت ’وزیر اعلیٰ مئیاں سمان یوجنا‘ کے لیے 6390.55 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ یہ اسکیم اگست سے شروع ہوئی ہے جس کے تحت تقریباً 57 لاکھ خواتین کو ہر ماہ ایک ہزار روپے کی امداد دی جا رہی تھی۔ حکومت نے دسمبر سے اس رقم کو بڑھا کر 2500 روپے کر دیا ہے۔
سپلیمنٹری بجٹ میں ’مئیاں سمان یوجنا‘ کے علاوہ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے لیے 272 کروڑ روپے، روڈ کنسٹرکشن ڈپارٹمنٹ کے لیے 170.15 کروڑ روپے، دیہی ترقی کے محکمہ کے لیے 194.28 کروڑ روپے، داخلہ، جیل و ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے لیے 445.92 کروڑ روپے، محکمہ توانائی کے لیے 2577.92 کروڑ روپے اور محکمہ حیوانات کے لیے 250.96 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اسمبلی اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ اس سپلیمنٹری بجٹ پر جمعرات کو ایوان میں بحث ہوگی۔ ہر ایک پارٹی سے ایک ایک نمائندہ کو بحث میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد ہی ایوان کی کارروائی کو جمعرات دوپہر 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ بدھ کو ایوان کی کارروائی کی شروعات گورنر سنتوش کمار گنگوار کے خطاب سے ہوئی تھی۔ گورنر نے اپنے خطاب میں ریاستی حکومت کا روڈ میپ اور ترقیاتی ویژن ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’60 ہزار اساتذہ کی خالی آسامیاں پُر کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ 15 ہزار پرنسپل کی تقرری کی جائے گی۔ 10 ہزار پولیس اہلکاروں کی تقرری بھی کی جائے گی۔ علاقائی اور قبائلی زبانوں کو مستحکم کرنے کے لیے 10 ہزار زبان کے اساتذہ کی بھی تقرری ہوگی۔‘‘
اسمبلی میں گورنر کے ذریعہ کیے گئے خطاب کے مطابق جھارکھنڈ میں مدرسہ بورڈ کی تشکیل عمل میں آئے گی، سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ خواتین کے لیے خود روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، ابوا ہیلتھ پروٹیکشن اسکیم کے تحت لوگوں کو جوڑا جائے گا، غریبوں کو 7 کلو چاول اور 2 کلو دال حکومت کی جانب سے دیا جائے گا، ابوا آواس یوجنا کے تحت 25 لاکھ سے زائد غریب کنبوں کو 3 کمروں کا خوبصورت گھر مرحلہ وار طور پر دستیاب کرایا جائے گا۔