نئی دہلی، 23؍جون(آئی این ایس انڈیا )عوامی طور پر آج جاری ایک نئی فہرست کے مطابق پاکستانی جیلوں میں 400سے زائد ہندوستانی بند ہیں جن میں 355ماہی گیر اور 5 خواتین ہیں۔ہندوستان اور پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں کے درمیان شروع ایک پہل کے ذریعہ آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی معلومات سے معلوم ہواہے کہ جولائی 2015تک پاکستان کی جیلوں میں کل 405ہندوستانی شہری بند تھے جن میں 355ماہی گیر اور دیگر 48افراد ہیں۔وزارت خارجہ نے دونوں ممالک کے ساتھ میں کام کر رہے این جی او کے درمیان شروع ہوئی مشترکہ پہل ’آغازدوستی‘کو اعداد و شمار کی معلومات دی۔تنظیم نے اس طرح کی پہلی فہرست 2014میں جاری کی تھی۔اس کا کہنا ہے کہ اس پہل کا مقصد شفافیت میں اضافہ کرنا ہے۔آغازدوستی کے بانی روی نتیش نے میڈیا کو بتایاکہ عوامی علاقے میں یہ ایسی پہلی بڑی فہرست ہے۔اس کا مقصد خاص طور پر متاثر لوگوں کے خاندانوں کی مدد کرنا ہے، جنہیں پتہ تک نہیں ہے کہ وہ لوگ جیل میں بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی 2008کے ایک معاہدے کے تناظر میں ڈالی گئی تھی جس کے تحت دونوں ممالک نے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیاتھا۔نتیش نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ خود ہی ایسے اہم اعداد و شمار جاری کریں تاکہ قیدی اپنی قیدکی مدت مکمل کرنے کے باوجود پریشانیاں نہ جھیلتے رہیں۔تنظیم نے ایک بیان میں کہاکہ پہلی بار ایسی تفصیلی فہرست عوامی پورٹل پر ڈالی گئی ہے۔یہ فہرست یکم جولائی 2015کی صورت حال کے مطابق ایک دوسرے کی جیلوں میں بند قیدیوں کی حالت کے بارے میں معلومات دیتی ہے۔نتیش نے کہا کہ تنظیم دونوں ممالک کی حکومتوں کو خط لکھ کر یہ درخواست کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے کہ بیوروکریسی کے سطح پر رکاوٹوں کی وجہ سے جیلوں میں بند لوگوں کورہاکیا جائے۔