بنگلورو، 18/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک اسمبلی نے کرناٹک گراؤنڈ واٹر (ریگولیشن اینڈ کنٹرول آف ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ) (ترمیمی) بل کو منظور کیا، جس میں نئے بورویلوں میں بچوں کے گرنے کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کی تجویز دی گئی ہے۔ بل کے تحت اگر ڈرلنگ اور عملی ایجنسیاں نئے کھودے گئے بورویل کے ڈھکن کو مؤثر طریقے سے اور مضبوطی سے بند نہیں کرتی ہیں تو انہیں ایک سال کی قید اور 25,000 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بورویل کے مالکان کو کم از کم 15 دن پہلے مقامی حکام کو مطلع کرنا چاہیے اور ڈرلنگ کے بعد بورویل کو نٹ اور بولٹ سے مضبوط اسٹیل کی ٹوپی کے ساتھ بند کرنا چاہیے۔ مقامی حکام کو 24 گھنٹے کے اندر مؤثر بورویل بندش کی تصاویر لینا ہوں گی اور ایک مشترکہ اعلامیہ پیش کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، بلاک شدہ بورویلوں کو زمین، کیچڑ اور کانٹوں سے بند کیا جانا چاہیے اور ارد گرد باڑ لگائی جانی چاہیے جبکہ متعلقہ آگاہی کے سائن بورڈز بھی آویزاں کیے جائیں گے۔
کرناٹک اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آراشوک نے بل کا خیر مقدم کیا، لیکن انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملزمان پر زیادہ جرمانے اور جیل کی سزائیں عائد کرے۔ اسی دوران، کرناٹک پروٹیکشن آف ڈیپازٹرز کے مفادات کے مالیاتی اداروں (ترمیمی) بل 2024 بھی منظور کیا گیا، جس کا مقصد غیر مجاز مالیاتی اداروں اور پونزی اسکیم آپریٹرز کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہے۔ وزیر ریونیو کرشنا بیرے گوڑا نے کہا کہ اس بل کا مقصد ڈپازٹرز کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے جو کہ دھوکہ دہی والی اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے کے بعد مالی نقصان اٹھا رہے ہیں۔ بل میں غیر قانونی اور دھوکہ دہی کرنے والے مالیاتی اداروں کے خلاف سخت سزا دینے کی تجویز ہے، اور یہ اصلاحات گزشتہ دو سالوں کے ماضی کے تجربات اور عوامی شراکت کے بعد سامنے آئی ہیں۔