نئی دہلی، 18/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی-این سی آر کے باشندوں کو حالیہ دنوں میں فضائی آلودگی میں معمولی کمی کے بعد کچھ سکون ملا تھا، لیکن اب آلودگی کی سطح دوبارہ خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق، جمعرات کی صبح دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 400 سے تجاوز کر گیا۔ بڑھتی ہوئی آلودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام نے دہلی-این سی آر میں گریپ کے فیز 3 اور 4 کے تحت سخت پابندیاں دوبارہ نافذ کر دی ہیں، جس کا مقصد آلودگی پر قابو پانا ہے۔
راجدھانی کے مختلف علاقوں میں آج صبح ایئر کوالیٹی انڈیکس خراب زمرے میں پہنچتا ہوا دکھائی دیا۔ یہاں وزیر پور میں 486، جہانگیر پوری میں 475، آنند وِہار میں 467، روہنی میں 454، مُنڈکا میں 396، آئی ٹی آئی شاردا میں 410، سونیا وِہار میں 401، غازی آباد میں 200، نوئیڈا سیکٹر-62 میں 333، گروگرام ہریانہ میں 403 اے کیو آئی درج کیا گیا۔
دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہونے سے ایک بار پھر لوگوں کو سانس لینے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی گلے میں خراش اور آنکھوں میں جلن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں محکمہ موسمیات کی طرف سے اگلے تین دنوں کے لیے دہلی-این سی آر میں گھنے کہرے کے پیش نظر یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ آج صبح بھی ہلکا کہرا دیکھا گیا۔
ہوا کی سست رفتار، اسماگ اور صبح میں درمیانی سطح کے کہرے کی وجہ سے 24 دن بعد منگل کو راجدھانی کی ہوا اور زہریلی ہو گئی۔ اوسط اے کیو آئی 400 سے زیادہ یعنی سنگین زمرے میں درج کیا گیا جبکہ 36 آلودگی نگرانی مراکز میں سے 16 جگہوں پر اے کیو آئی 450 سے زیادہ یعنی خطرناک زمرے میں پہنچ گیا۔ اس طرح دہلی مسلسل دوسرے دن ملک میں سب سے زیادہ آلودہ شہر رہا۔ اس سے سانس لینے پر آفت ہو گئی ہے۔ اس مہینہ میں پہلی بار ہوا کا معیار اس سطح تک خراب ہوا ہے۔ حالانکہ ابھی بھی یہاں گریپ-4 کے تحت پابندیاں نافذ ہیں۔