ترواننت پورم، 7/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کیرالہ کی پینارائی وجین حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دور میں، ریاستی حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 16 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا ہے جو 5 دسمبر سے نافذ ہو چکا ہے۔ اس اقدام پر کانگریس نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس پر اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر رمیش چنیتھالا نے کیرالہ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریاست میں بجلی خریداری سسٹم میں اڈانی کو شامل کر کے ’بندرگاہ سے توانائی تک کاروبار کرنے والی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے‘ بجلی کی شرحیں بڑھا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 2016 میں یو ڈی ایف حکومت کے دوران 5 روپے فی یونٹ سے کم شرحوں پر بجلی خریدنے کے لیے دستخط کردہ طویل مدتی بجلی خریداری معاہدہ کو ایل ڈی ایف حکومت کے دوران رد کر دیا گیا تھا تاکہ اس سسٹم میں اڈانی آسانی سے داخل ہو سکے۔
رمیش چنیتھالا کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے قدم سے واضح ہوتا ہے کہ اس کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں، خصوصاً اڈانی کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اڈانی کو ریاستی حکومت کے قدم سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کا مقصد اڈانی کو کیرالہ میں بجلی خریداری سسٹم میں داخل کروانا ہے۔ اب حکومت 10 سے 14 روپے فی یونٹ کی شرح سے بجلی خرید رہی ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 2016 میں برسراقتدار ہونے کے بعد سے پینارائی حکومت کی مدت کار میں یہ پانچویں بار ہے جب بجلی کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔